سابق مرکزی وزیر اور کانگریس رہنما جے پال ریڈی کا انتقال

سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے رہنما جے پال ریڈی کا حیدرآباد میں انتقال ہو گیا۔ پندرہویں لوک سبھا میں جے پال ریڈی نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنس کی وزارتوں کا چارج سنبھالا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے رہنما جے پال ریڈی کا حیدرآباد میں انتقال ہو گیا۔ مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق وہ بخار اور نمونیا کی بیماری میں مبتلا تھے اور انہیں سانس لینے میں دقت محسوس ہو رہی تھی۔ ہفتہ کو جب ان کی طبیعت بگڑی تو انہیں حیدرآباد کے اے آئی جی اسپتال میں منتقل کیا گیا، وہیں انہوں نے آخری سانس لی۔ ان کا انتقال دیر رات گئے 2 بج کر 30 منٹ پر ہوا۔

جے پال ریڈی کی پیدائش 16 جنوری 1942 کو حیدرآباد ریاست کے مدگل میں ہوئی تھی، جوکہ اب تلنگانہ ریاست میں آتا ہے۔ ان کے خاندان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے ہیں۔ جے پال ریڈی تلگو سیاست کے قدآور لیڈروں میں شمار ہوتے تھے۔ غیر تقسیم شدہ آندھرا پردیش میں وہ 4 مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے تھے، اس کے علاوہ وہ 5 مرتبہ رکن پارلیمان بھی منتخب ہوئے۔


کانگریس صدر راہل گاندھی نے جے پال ریڈی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’سابق مرکزی وزیر اور تجربہ کار کانگریس کے بزرگ رہنما جے پال ریڈی کے انتقال کی خبر نہایت تکلیف دہ ہے۔ وہ ممتاز پارلیمنٹیرین اور تلنگانہ کے عظیم بیٹے تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی عوامی خدمت کے لئے وقف کر دی۔ ان کے خاندان اور دوستوں کے لئے تئیں میں گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

پندرہویں لوک سبھا میں جے پال ریڈی نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنس کی وزارتوں کا چارج سنبھالا تھا۔ اس سے پہلے انہوں نے 1998 میں سابق وزیر اعلیٰ اندر کمار گجرال کی کابینہ میں اطلاعات و نشریات کا قلمدان بھی سنبھالا تھا۔ سال 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں جے پال ریڈی چیویلا پارلیمانی حلقہ انتخاب سے رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔

یو پی اے (اول) میں وہ شہری ترقی کی وزارت کی ذمہ داری سنبھال چکے تھے۔ یو پی اے (دوم) میں انہوں نے شہری ترقی کی وزارت اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی بھی ذمہ داری سنبھالی تھی۔


سال 1977 میں ایمرجنسی کے وقت جے پال ریڈی نے کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی تھی، لیکن بعد میں وہ دوبارہ سے کانگریس میں واپس آ گئے۔ سال 1999 میں ان کی 21 سال بعد کانگریس میں واپسی ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */