تلنگانہ: کانگریس قائدین نے کی ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کی سخت مذمت

کانگریس قائدین نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے کے گیس سلنڈر کی بڑھتی قیمتوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلا بھی جلایا۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس قائدین نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کے لئے مرکز کی بی جے پی حکومت کی سخت مذمت کی۔ اے آئی سی سی تلنگانہ کے انچارج سکریٹری ندیم جاوید، ٹی پی سی سی اقلیتی محکمہ کے چیرمین شیخ عبداللہ سہیل، او بی سی محکمہ کے چیرمین نوتھی شری کانت، یوتھ کانگریس لیڈر انیل کمار یادو، ٹی پی سی سی اقلیتی محکمہ کے نائب صدر ارحم عادل اور دیگر قائدین کی قیادت میں ہفتہ کو گاندھی بھون کے قریب لکڑی کے چولہے پر کھانا بناکر احتجاج کیا گیا۔

کانگریس قائدین نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے کے گیس سلنڈر کی بڑھتی قیمتوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلا بھی جلایا۔ اس موقع پر عبداللہ سہیل نے کہا کہ کھانا پکانے کے گیس سلنڈر کی قیمت جو 2014 میں 400 روپے تھی اب بڑھ کر تقریباً 1200 روپے ہو گئی ہے، یہ عام لوگوں پر ایک بڑا بوجھ ہے، انہوں نے بی جے پی حکومت پر غریبوں کا استحصال کرنے کا الزام لگایا۔


عبداللہ سہیل نے کہا کہ "کھانا پکانے کے گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافے کا اثر غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں پر پڑتا ہے۔ یہ خاندان اپنی روزمرہ کی کھانا پکانے کی ضروریات کے لیے کھانا پکانے والی گیس پر انحصار کرتے ہیں اور قیمتوں میں اضافے کا مطلب ہے کہ انہیں ایندھن پر زیادہ خرچ کرنا پڑے گا اور دیگر ضروری اشیاء پر کم۔ کم بجٹ پر انحصار کرنے والے خاندانوں کے لیے یہ مالی پریشانی اور دیگر بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین نے لکڑی کے چولہے پر کھانا پکا کر ایک نیا احتجاج کیا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ کھانا پکانے کے گیس سلنڈر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے کنبوں کو درپیش مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے حکومت کو عام لوگوں کی حالت زار پر غور کرنے اور ان کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔