تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے 22 مارچ کو 24 گھنٹے ’عوامی کرفیو‘ کا کیا اعلان

پی ایم مودی نے 22 مارچ یعنی اتوار کے روز عوامی کرفیو کی گزارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک گھر میں رہیں، لیکن تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ نے اسے 24 گھنٹے کا کر دیا۔

چندرشیکھر راؤ
چندرشیکھر راؤ
user

یو این آئی

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی کے. چندرشیکھرراؤ نے 22 مارچ کو 24 گھنٹے کے عوامی کرفیو کااعلان کر دیا ہے۔ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ وزیراعظم نریندرم ودی کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف ملک بھر میں عوامی کرفیو منعقد کرنے کے پروگرام کو کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل کی گئی ہے جو پر عمل کیا جانا چاہیے۔وزیراعلی نے ریاست کے عوام سے خواہش ظاہر کی کہ وہ 22 مارچ کو رضاکارانہ طور پر اپنے اپنے گھروں میں رہیں۔ وزیراعطم نے صبح 7 بجے سے 9 بجے رات تک گھر میں رہنے کی اپیل کی ہے لیکن تلنگانہ میں 24 گھنٹے عوامی کرفیو رہے گا۔

24 گھنٹے عوامی کرفیو کے اعلان کے ساتھ ہی چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ اتوار کی صبح 6 بجے سے پیر کی صبح 6 بجے تک عوامی کرفیو رہے گا اور اس دوران آر ٹی سی بسیں بند رہیں گے۔انہوں نے چیف سکریٹری سومیش کمار کو ہدایت دی ہے کہ وہ ضلع کلکٹرس اور ایس پی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس منعقد کرتے ہوئے 24 گھنٹے بند کو کامیاب بنانے کے لیے اقدامات کریں۔


وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تلنگانہ میں 21سے زائد کورونا وائرس کے معاملات کا پتہ چلا ہے۔یہ تمام افراد بیرونی ممالک سے یہاں پہنچے تھے۔انہوں نے کہاکہ حکومت ان افراد پر نظر رکھے ہوئی ہے جو بیرونی ممالک سے واپس آئے۔انہوں نے ایسے افراد سے اپیل کی کہ وہ رضاکارانہ طورپر گھروں تک ہی محدود رہیں۔کسی بھی علاقہ میں نہ گھومیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایسے افراد کی سماجی ذمہ داری ہے کہ وہ گھروں میں ہی الگ تھلگ رہیں۔اگر وہ گھروں میں ہی الگ تھلگ نہیں رہ سکتے تو اس خصوص میں حکومت کی جانب سے شروع کردہ الگ تھلگ کی سہولت سے استفادہ کریں۔

چندر شیکھر راؤ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے ضرورت پڑنے پر تمام قسم کی سرگرمیوں کومعطل کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ تمام دکانیں،بسیں اور میٹرو ریل بھی اتوار کو بندرہیں گی تاہم ہنگامی خدمات جیسے اسپتال،میڈیکل شاپس،دودھ،سبزی کی دکانیں اورپٹرول پمپس کھلے رہیں گے۔وزیراعلی نے کہاکہ بین ریاستی بس خدمات بھی تلنگانہ میں بند رکھی جائیں گی۔انہوں نے کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلہ میں عوام سے تعاون کی اپیل کی۔


پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ یکم مارچ سے اب تک 20ہزار افراد بیرونی ممالک سے ریاست آئے۔گزشتہ روز 1500 افراد تلنگانہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک سے واپس افراد کو الگ تھلگ رکھا جا رہا ہے۔بعض ایسے افراد بھی ہیں جو دوسری ریاستوں سے تلنگانہ پہنچے۔وزیراعلی نے کہاکہ ریاست میں 21 افراد کورونا پازیٹو پائے گئے۔700افراد میں اس مرض کی علامات پائی گئیں۔بین ریاستی سرحدوں پر 52چیک پوسٹ لگائے گئے ہیں۔78 مشترکہ ٹاسک فورس ٹیموں کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے۔وزیرصحت کی نگرانی میں پانچ ماہرین کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ایک جوڑا جس کو الگ تھلگ رہنے کی ہدایت دی گئی تھی،ٹرین میں سفر کررہا تھا۔اس جوڑے کو اسپتال منتقل کردیاگیا۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی ہے کہ بخار،کھانسی اور دیگر علامات پر لوگ فوری سرکاری اسپتال سے رجوع ہوں جہاں ایک روپیہ بھی علاج کے لئے نہیں لیاجائے گا۔پڑوسی ریاست مہاراشٹر میں ایسے معاملات کی تعداد میں اضافہ سے تلنگانہ میں خوف کا ماحول ہے۔کے. چندر شیکھر راؤ نے کہاکہ 60برس کی عمر کے افراد اور دس سال کے بچے دو تا تین ہفتوں تک اپنے گھروں میں ہی محدود رہیں۔وزیراعلی نے کہاکہ انہوں نے مسلم مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی تھی کہ ایک مقام پر عبادت کے لئے جمع نہ ہوں۔ان مسلم اسکالرس نے ان کی بات پر عمل کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔