ڈبل انجن حکومت نے 11 سالوں میں دو نسلوں کی زندگی برباد کر دی: تیجسوی یادو

تیجسوی یادو نے جے ڈی یو-بی جے پی حکومت پر الزام لگایا کہ 11 سال کی ڈبل انجن حکومت نے دو نسلوں کو برباد کر دیا، پٹنہ یونیورسٹی کے 70 میں سے 56 ووکیشنل کورس بند ہوئے، تعلیم و روزگار تباہ ہو گئے

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: آر جے ڈی کے رہنما اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے جے ڈی یو-بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 20 برسوں میں ریاست کی تعلیم اور روزگار کی حالت دگرگوں ہو چکی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ 11 برسوں کی نام نہاد ’ڈبل انجن‘ حکومت نے بہار کی دو نسلوں کی زندگی تباہ و برباد کر دی ہے۔

تیجسوی یادو نے اپنے خطاب میں کہا کہ این ڈی اے حکومت نے بہار کو ترقی کے بجائے پسماندگی کی راہ پر دھکیل دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب این ڈی اے کے رہنما آپ کے دروازے پر ووٹ مانگنے آئیں تو ان سے یہ ضرور پوچھیں کہ ’’بہار سب سے غریب ریاست کیوں ہے؟ بہار میں خواتین غیر محفوظ کیوں ہیں؟ یہاں جرائم اور بدعنوانی کیوں بڑھتے جا رہے ہیں؟ اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کیوں نہیں ملتے جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہورہی ہے؟‘‘

تعلیم کے شعبے پر حملہ کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ 20 سال قبل پٹنہ یونیورسٹی میں 70 ووکیشنل کورسز چلتے تھے، لیکن این ڈی اے کے دو دہائیوں کے دور اقتدار میں ان میں سے 56 کورسز بند کر دیے گئے۔ ان کے مطابق، تعلیم دشمن پالیسیوں کی وجہ سے بہار کے سب سے قدیم اور معزز ادارے کو بربادی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ان کورسز کے بند ہونے کی کئی بنیادی وجوہات ہیں۔ پٹنہ یونیورسٹی میں مستقل اساتذہ کی شدید کمی ہے، لیبارٹریز اور لائبریریاں ناکافی ہیں، نصابی کتابوں اور لائبریرین کی عدم دستیابی کا مسئلہ ہے۔ ساتھ ہی، بنیادی ڈھانچے کی قلت، بھاری بھرکم فیس، پلیسمنٹ سیل کا نہ ہونا، جگہ کی کمی اور حکومتی مالی امداد کی کمی نے حالات کو اور بھی ابتر کر دیا ہے۔

این ڈی اے کے رہنماؤں کی جانب سے بار بار جنگل راج کا تذکرہ کیے جانے پر پلٹ وار کرتے ہوئے تیجسوی نے کہا کہ ’’یہ جنگل راج نہیں بلکہ ‘مَنگل راج’ والے ہیں۔ طلبہ و نوجوان مخالف ڈبل انجن پر سوار یہ حکمران تعلیم کے دشمن ہیں۔‘‘ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت کو یہ علم ہی نہیں کہ ووکیشنل کورسز کیوں بند ہوئے تو پھر وہ کس منہ سے تعلیم اور ترقی کی بات کرتی ہے۔

تیجسوی یادو نے موجودہ حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ نوجوانوں کو روزگار اور معیاری تعلیم دینے کے بجائے وہ نفرت، جھوٹ، تشدد اور مذہبی منافرت کی سیاست میں الجھا رہی ہے۔ ان کے مطابق، اس کے نتیجے میں بہار کی تعلیمی و معاشی بنیاد مکمل طور پر کمزور ہو چکی ہے۔

تیجسوی یادو نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسی حکومت کو اقتدار سے باہر کریں جس نے دو نسلوں کو تباہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بہار میں ’’نئی سوچ، نیا ویژن اور نئی توانائی سے بھرپور ایک نوجوان اور ترقی پسند حکومت‘‘ قائم کی جائے تاکہ ریاست کو ترقی کی راہ پر ڈالا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔