ووٹر لسٹ میں گڑبڑی پر تیجسوی کا انتباہ- ’اصلاح نہ ہوئی تو سپریم کورٹ کا رخ کریں گے‘
تیجسوی یادو نے ووٹر لسٹ میں گڑبڑیوں پر سخت اعتراض کیا، کہا اگر اصلاح نہ ہوئی تو سپریم کورٹ جائیں گے۔ مخصوص طبقات کے نام ہٹانے اور مردہ افراد کو شامل کرنے کا الزام لگایا
بہار میں ووٹر لسٹ میں مبینہ گڑبڑیوں پر اپوزیشن نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بہار اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجسوی یادو نے منگل کو پریس کانفرنس کے دوران الزام لگایا کہ جاری کردہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔ ان کے مطابق اگر ان خرابیوں کو وقت پر دور نہ کیا گیا تو ان کی پارٹی اور اتحادی سپریم کورٹ کا رخ کریں گے۔
تیجسوی یادو کا کہنا تھا کہ معاملہ صرف کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ پورے جمہوری عمل کی شفافیت کا ہے۔ ان کے بقول ووٹر لسٹ میں کئی مردہ افراد کے نام شامل ہیں، جب کہ بعض مخصوص طبقات اور برادریوں کے ووٹرز کے نام جان بوجھ کر خارج کیے گئے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ سب حکومت کے دباؤ میں کیا جا رہا ہے اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔
آر جے ڈی رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی ثبوتوں کے ساتھ الیکشن کمیشن سے شکایت کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ان پر جاری نوٹس کا وہ جلد جواب دیں گے۔ ان کے مطابق ووٹر لسٹ سے بڑی تعداد میں نام غائب ہیں، جن کی ایک فہرست تیار کی جا رہی ہے تاکہ اسے نہ صرف الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا جا سکے بلکہ عدالت میں بھی پیش کیا جا سکے۔
تیجسوی یادو نے سوال اٹھایا کہ اگر الیکشن کمیشن سیاسی رہنماؤں سے شفافیت اور جوابدہی کی توقع رکھتا ہے تو اسے بھی عوامی شکایات کا ایمانداری سے جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب پورے نظام کی ساکھ داؤ پر لگی ہو تو خاموش رہنا ممکن نہیں۔ یہ مسئلہ صرف انتخابی فہرستوں کا نہیں بلکہ آئینی اداروں کی ساکھ اور جمہوریت کے مستقبل کا ہے۔
مہاگٹھ بندھن میں شامل دیگر جماعتوں نے بھی تیجسوی کی تشویش کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کئی اضلاع میں انتخابی فہرستوں میں دانستہ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق کچھ علاقوں میں حکومت کے دباؤ میں مخصوص ووٹرز کے ناموں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس سے انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
اپوزیشن کی ان شکایات نے ریاست میں سیاسی ماحول کو مزید گرما دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر متعدد بار سوالات اٹھے ہیں، جس نے تمام فریقوں کو محتاط کر دیا ہے۔ تیجسوی نے آخر میں زور دے کر کہا کہ ان کا مقصد جمہوریت کو بچانا ہے اور وہ اس کے لیے ہر ممکن قانونی راستہ اختیار کریں گے، چاہے وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا ہی کیوں نہ ہو۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔