تیستا سیتلواڈ ضمانت عرضی: سپریم کورٹ نے جواب کے لئے گجرات حکومت کو اضافی وقت دیا

سیتلواڈ نے سپریم کورٹ کے سامنے ہائی کورٹ کے اس حکم پر سوال اٹھایا ہے جس میں ان کی رہائی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے 19 ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ سیتلواڑ کو 25 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔

تیستا سیتلواڈ، تصویر آئی اے این ایس
تیستا سیتلواڈ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سال 2002 کے گجرات فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی (اس وقت کے وزیر اعلی) کو دی گئی 'کلین چٹ' کو منظوری دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جعلسازی اور مجرمانہ سازش کے الزام میں گرفتار کارکن تیستا سیتلواڈ کی درخواست ضمانت پر جواب داخل کرنے کے لیے جمعرات کے روز ریاستی حکومت کو اضافی وقت کی اجازت دے دی۔

جسٹس یو۔ للت کی سربراہی والی بنچ نے ریاستی حکومت کے دلائل سننے کے بعد اس معاملے کی اگلی سماعت منگل کو مقرر کی۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کے سامنے گجرات حکومت کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ جواب تیار ہے، لیکن کچھ ترمیم کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد بنچ نے حکومت کو جواب داخل کرنے کے لیے اضافی وقت دے دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ کیس قید کا ہے۔ وہ غور کرے گی کہ کیا اس کیس میں قید کی ضرورت ہے۔


تشار مہتا نے دلیل دی کہ اس معاملے میں قانونی اقدامات کی تحقیقات نہیں کی گئی ہے، جبکہ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے دلیل دی کہ کسی بھی اضافی دن کی قید غلط ہے۔ عرضی گزار سیتلواڈ نے سپریم کورٹ کے سامنے ہائی کورٹ کے اس حکم پر سوال اٹھایا ہے جس میں ان کی رہائی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے 19 ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ سیتلواڑ کو 25 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اس معاملے کی سماعت کے بعد، سپریم کورٹ نے 22 اگست کو ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا اور معاملہ جمعرات یعنی 25 اگست کے لیے درج کیا۔ سیتلواڈ نے ضمانت کی درخواست میں استدلال کیا کہ خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی رپورٹ نے انہیں کیس میں ملزم قرار نہیں دیا ہے اور نہ ہی ان کے خلاف گواہوں کے بیانات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا کوئی ثبوت ملا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ فساد متاثرین کی حمایت کرنے پر گجرات حکومت کی طرف سے انہیں نشانہ بنایا جا رہا تھا۔


سپریم کورٹ نے 24 جون کو 2002 کے گجرات فسادات میں مودی اور دیگر کو دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھا تھا۔ عدالت نے فسادات میں اپنے شوہر کو کھونے والی ذکیہ جعفری کی طرف سے دائر درخواست کو عمل کا غلط استعمال قرار دیا تھا۔ ذکیہ کے شوہر، اس وقت کے کانگریس ایم پی، احسان جعفری، فسادات میں مارے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔