’وزیر اعظم کی ریلی میں اساتذہ کو تالی بجانے کے لیے بلایا؟‘، سابق وزیر تعلیم منیش سسودیا نے بی جے پی کو بنایا ہدف تنقید
منیش سسودیا نے بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ ’’وزیر اعظم مودی کی ریلی میں تالی بجانے کے لیے اساتذہ کو بھیجنا، ان کے پیشے کی توہین کے مترادف ہے۔‘‘

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے سرکاری حکم کے تحت اساتذہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی میں بھیجے جانے پر بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم مودی کی ریلی میں تالی بجانے کے لیے اساتذہ کو بھیجنا، ان کے پیشے کی توہین کے مترادف ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے ان اساتذہ کو بیرون ممالک بھیج کر ٹریننگ دلائی تھی، لیکن اب بی جے پی حکومت ان سے ریلی میں تالی بجوا رہی ہے۔
منیش سسودیا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتوار (17 اگست) کو دہلی میں وزیر اعظم مودی نے سڑک کا افتتاح کیا، یہ بہت اچھی بات ہے۔ لیکن بی جے پی کی دہلی حکومت نے وزیر اعظم مودی کے رِبن کاٹنے کے پروگرام میں دہلی کے تمام اساتذہ کو سرکاری حکم جاری کر بلایا، یہ نہایت حیران کُن ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا سڑک افتتاح کرنا ایک معمولی بات ہے۔ لیکن اساتذہ کو بھیڑ دکھانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
سابق وزیر تعلیم دہلی نے کہا کہ ہمارے ملک میں کہا جاتا ہے کہ ’گرو گووند دوؤ کھڑے، کاکے لاگو پائیں۔ بلیہاری گرو آپ نے، گووند دیو بتائے‘۔ لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ مودی جی اور گرو دونوں موجود ہیں، مودی جی رِبن کاٹیں، اسٹیج پر تقریر کریں اور گرو نیچے کھڑے ہوکر تالی بجائیں۔ یہ اساتذہ کے پیشے کی توہین ہے۔ سرکار فرمان جاری کر کہتی ہے کہ جب وزیر اعظم سڑک کا افتتاح کریں تو سارے اساتذہ تالی بجائیں۔ بی جے پی کو دہلی کے اساتذہ سے اس بات کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔
عآپ کے سینئر لیڈر نے کہا کہ کچھ ماہ قبل تک، جب دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کی حکومت تھی تو اساتذہ کو ٹریننگ کے لیے فِن لینڈ، کیمبرج اور آئی آئی ایم بھیجا جا رہا تھا۔ احکامات جاری ہوتے تھے کہ ہمارے پرنسپل آئی آئی ایم، فِن لینڈ اور سنگاپور جائیں گے۔ ٹریننگ کے لیے اساتذہ کیمبرج جائیں گے، تب دہلی کا ایسا کچھ نظارہ تھا۔ لیکن اب نظارہ یہ ہے کہ وزیر اعظم سڑک کا فیتہ کاٹنے آ رہے ہیں اور تمام اساتذہ تالی بجانے کے لیے پہنچے ہیں۔
دوسری جانب راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی سیاست پوری طرح ختم ہو گئی ہے۔ 6 ماہ میں انہوں نے دہلی کو مکمل طور سے برباد کر دیا ہے۔ اسکولوں میں بچوں کی فیس بڑھائی، گارجین کے ساتھ مار پیٹ کی گئی اور بجلی 6-6 گھنٹے کٹنے لگے۔ سڑکوں پر نالے بنائے گئے، لوگوں کے گھر گر رہے ہیں، ان کی موت ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی میں 50-50 سال سے رہ رہے ہمارے یوپی، بہار اور پوروانچل کے لوگوں کو اجاڑ کر برباد کر دیا۔ 6 ماہ میں ایسی حالت کر دی کہ نریند مودی کو سننے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔ اس لیے وہ صفائی کارکنان اور اسکول کے اساتذہ کو اکٹھا کر ریلی میں بھیڑ اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بناؤٹی طریقے سے ریلیاں اور جلسے کر سکتے ہیں، لیکن اس کا کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔