ٹیچر ایسوسی ایشن نے کیا جامعہ طلبہ کو رہا کرنے کا مطالبہ

تنظیموں نے کہا کہ کووِڈ-19عالمی وبا کی وجہ سے اس تحریک کے پُرامن ڈھنگ سے ملتوی ہوجانے کے بعد دہلی پولیس ان افراد کے تئیں انتقامی کارروائی کر رہی ہے جو اس تحریک میں سرگرم تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: فیڈریشن آف سینٹرل یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن (ایف ای ڈی سی یو ٹی اے) جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن، جامعہ ٹیچرس ایسوسی ایشن سمیت 48 تنظیموں نے لاک ڈاؤن کے دوران جامعہ کے طلبہ کی گرفتاری کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے فوراً رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ان تنظیموں کی جانب سے جاری دستخط شدہ ایک خط میں کہا گیا، ’جمہوریت اورسیکولرازم پر یقین رکھنے والے تمام ممالک کے باشندوں کی توجہ ایک اہم مسئلے کی جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) 2019 کے خلاف تحریک سے آپ سبھی متعارف ہیں۔ یہ ایک تاریخی تحریک تھی جس کے ذریعے جامعہ کے طلبہ اور کمیونٹی کی خواتین اور آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے کوشاں تھے۔ قومی سطح پراس تحریک کی بڑی اہمیت کی حامل تھی جس کا بہت اثر تھا‘۔


انہوں نے کہا کہ کووِڈ-19عالمی وبا کی وجہ سے اس تحریک کے پُرامن ڈھنگ سے ملتوی ہوجانے کے بعد دہلی پولیس ان افراد کے تئیں انتقامی کارروائی کر رہی ہے جو اس تحریک میں سرگرم تھے۔ اس سلسلے میں سی اے اے کے خلاف تحریک کے لیے تشکیل جوائنٹ کو آرڈینشن کمیٹی ’جے سی سی‘ کی میڈیا کوآرڈینیٹر صفورہ زرگر، متحرک رکن میران حیدر کو دہلی پولیس نے شمال مشرقی دہلی میں فساد کروانے اور دیگر بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کر لیا ہے۔ اس تناظر میں بے حد باعثِ تشویش حقیقت یہ ہے کہ صفورہ زرگر پیٹ (حمل) سے ہیں، اس حالت میں انھیں دیکھ بھال اور میڈیکل کی سخت ضرورت ہے۔

کورونا وائرس کے سبب نافذ لاک ڈاؤن کے دوران اس طرح کی کارروائی کی ذریعے ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ ہم اپنی شدید مخالفت درج کرواتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گرفتار کیے گئے صفورہ زرگر اور میران حیدر کے آئینی حقوق بحال کیے جائیں اور انھیں فوراً رہا کیا جائے۔


اس خط پر دستخط کرنے والوں میں ایف ای ڈی سی یو ٹی اے‘ کے صدر، جواہر لعل نہرو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر، سکریٹری جامعہ ٹیچرس ایسوسی ایشن، جامعہ ٹیچرس سالیڈیریٹی ایسوسی ایشن، پروفیسر نندتا نارائن دہلی یونیورسٹی، سابق صدر دہلی یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن، پروگریسیو ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹ یونین کے پریسیڈنٹ/سکریٹری، آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنس ایسوسی ایشن عینی رضا اور کئی دیگر افراد شامل ہیں۔

غورطلب ہے کہ دہلی پولیس نے شمال مشرقی دہلی کے جعفرآباد میں مظاہرین کو مشتعل کرنے کے الزام میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ اور جامعہ کوآرڈینشن کمیٹی کی میڈیا کوآرڈینیٹر صفورہ زرگر کو ہفتے کے روز گرفتار کیا تھا۔ علاوہ ازیں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کی سازش کے الزام میں دو اپریل کو جامعہ کے ایک دیگر ریسرچ اسکالر میران حیدر کو دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے گرفتار کیا تھا۔ میران راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) کے اسٹوڈنٹ ونگ کے رکن بھی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔