ٹارگیٹ ہلاکتوں کا مقصد لوگوں کو سڑکوں پر آنے کے لئے اکسانا ہے: منوج سنہا

منوج سنہا نے کہا کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے محو جدوجہد ہے لیکن ترقی کا راستہ امن سے ہی طے کیا جا سکتا ہے اور ایسے حالات میں ترقی ممکن نہیں ہے۔

منوج سنہا، تصویر یو این آئی
منوج سنہا، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لوگوں کو ٹارگیٹ ہلاکتوں کی مذمت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک معاشرہ ایسی ہلاکتوں کی مذمت نہیں کرتا ہے تو وہ اپنی ذمہ داریوں سے دور بھاگتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹارگیٹ ہلاکت کا مقصد سیکورٹی فورسز کو کوئی غلطی کرنے کے لئے اکسانا ہے تاکہ لوگ سڑکوں پر آسکیں۔ موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز ضلع کولگام کے آہرہ بل علاقے میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

منوج سنہا نے کہا کہ ’معاشرے کو ٹارگیٹ ہلاکتوں کی مذمت کرنی چاہئے ایک استانی جو بچوں کو تعلیم کے زیور سے آرستہ کرتی ہے، کو مارا جاتا ہے اگر سماج اس کی مذمت نہیں کرتا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے دور بھاگتا ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ملی ٹنسی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے محو جدوجہد ہے لیکن ترقی کا راستہ امن سے ہی طے کیا جا سکتا ہے اور ایسے حالات میں ترقی ممکن نہیں ہے۔


منوج سنہا نے کہا کہ ’جان بوجھ کر ٹارگیٹ ہلاکتیں کی جا رہی ہیں تاکہ پولیس اور سیکورٹی فورسز سے کوئی غلطی سرزد ہو جائے کسی عام شہری کی جان چلی جائے اور لوگ سڑکوں پر آسکیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سے یہ کام قطعی نہیں ہونے والا ہے۔ ہم ’گنہگار کو چھوڑو مت اور بے گناہ کو چھیڑو مت‘ کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ موصوف ایل جی نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ لوگ آگے آئیں اور ملی ٹنسی کے خاتمے کے لئے حکومت اور سیکورٹی فورسز کا ساتھ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔