تمل ناڈو پولیس کا اشتہاری گھپلے پر الرٹ، عوام کو محتاط رہنے کا مشورہ
پولیس کے مطابق مصنوعی ذہانت کا استعمال کر کے جعلی اشتہارات بنائے جا رہے ہیں، جن میں مشہور شخصیات کی ڈیپ فیک ویڈیوز شامل ہوتی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
چنئی: تمل ناڈو پولیس کی سائبر کرائم برانچ نے اشتہاری گھپلوں پر عوام کو خبردار کرتے ہوئے پبلک الرٹ جاری کیا ہے۔ پولیس کے مطابق مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کر کے مشہور شخصیات اور بزنس ٹائیکونز کے نام پر دھوکہ دہی پر مبنی اشتہارات بنائے جا رہے ہیں۔ ان اشتہارات کے ذریعے عوام کو جعلی سرمایہ کاری یا خریداری کے جال میں پھنسایا جاتا ہے، جس سے مالی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔
پولیس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی نے جہاں زندگی کو سہل بنایا ہے، وہیں اس کے غلط استعمال سے عوام کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ سائبر مجرم سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ صارفین کی براؤزنگ ہسٹری کا تجزیہ کر کے ان کے لیے مخصوص اشتہارات تیار کرتے ہیں جو بظاہر مستند معلوم ہوتے ہیں، مگر درحقیقت دھوکہ دہی پر مبنی ہوتے ہیں۔
پولیس نے وضاحت کی کہ اے آئی الگوریتھم صارفین کے ڈیٹا کو تجزیے کے بعد ان کی ذہنی حالت اور جذباتی ردعمل کو سمجھ کر ایسے اشتہارات پیش کرتا ہے جو انہیں فوری طور پر سرمایہ کاری یا خریداری پر آمادہ کر دیں۔ ان اشتہارات میں مشہور شخصیات کی ڈیپ فیک ویڈیوز بھی شامل کی جاتی ہیں، جن میں انہیں کسی پروڈکٹ یا ایپ کی تشہیر کرتے ہوئے دکھایا جاتا ہے، حالانکہ حقیقت میں انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا ہوتا۔
یہ اشتہارات زیادہ تر مشہور ویب سائٹس، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کے ذریعے لوگوں تک پہنچتے ہیں۔ ان میں اکثر جعلی تعریفی خطوط بھی شامل ہوتے ہیں تاکہ صارفین کا اعتماد حاصل کیا جا سکے اور انہیں سرمایہ کاری پر آمادہ کیا جا سکے۔
سائبر پولیس نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی آن لائن سرمایہ کاری سے قبل ویب سائٹ کے سکیورٹی فیچرز، جیسے ’ایچ ٹی ٹی پی ایس‘ اور محفوظ ادائیگی کے آپشنز کو لازمی چیک کریں۔ اگر کسی ویب سائٹ پر یہ بنیادی سکیورٹی فیچرز موجود نہیں ہیں، تو ممکن ہے کہ وہ دھوکہ دہی کا ذریعہ ہو۔
مزید برآں، اگر کوئی شخص اس طرح کے کسی آن لائن دھوکے کا شکار ہو جائے تو اسے فوری طور پر سائبر کرائم برانچ کی ہیلپ لائن 1930 پر کال کرنی چاہیے یا اپنی شکایت آن لائن درج کرانی چاہیے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان اشتہارات کے جال میں نہ پھنسیں اور کسی بھی غیر مصدقہ سرمایہ کاری یا خریداری سے پہلے مکمل تحقیق کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔