تمل ناڈو  حکومت راشن کی دکانوں کے ذریعہ طوفان سے متاثرہ خاندانوں کو 6000 روپے دے گی:اسٹالن

کسانوں کو راحت دیتے ہوئے اسٹالن نے دھان کی فصل کے لیے فی ہیکٹر معاوضہ کی رقم میں 3,500 روپے سے بڑھا کر 13,500 روپے سے 17,000 روپے کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ہفتہ کے روز اعلان کیا کہ سمندری طوفان میچونگ کی وجہ سے آنے والے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ ہر خاندان کو 6000 روپے امداد کے طور پر فراہم کیے جائیں گے۔

مسٹر اسٹالن نے طوفان کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصان کے پیش نظر انسانی جانوں کے نقصان، مکانات اور مویشیوں، فصلوں، ماہی گیری کی کشتیوں اور جالوں کے نقصانات کے معاوضے میں اضافے کا بھی اعلان کیا ہے۔


مسٹر اسٹالن نے کہا کہ 6000 روپے کی امدادی رقم تمام متاثرہ علاقوں میں پی ڈی ایس کی دکانوں کے ذریعے تقسیم کی جائے گی۔ریلیف فراہم کرنے اور معاوضے میں اضافہ کرنے کا فیصلہ ریاستی سکریٹریٹ میں منعقدہ اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کیا گیا۔ اس میٹنگ کی صدارت مسٹر اسٹالن نے کی اور اس میں ان کے کابینہ کے ساتھیوں اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔

فیصلے کے مطابق سیلاب میں جان گنوانے والوں کی مالی امداد 4 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کردی جائے گی۔ اس کے علاوہ تباہ شدہ جھونپڑیوں کی مرمت کے لیے معاوضے کی رقم بھی 5000 روپے سے بڑھا کر 8000 روپے کردی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اتوار-پیر کے روز چنئی اور اس کے تین پڑوسی اضلاع چنگلپٹو، تروویلور اور کانچی پورم میں سمندری طوفان کی وجہ سے کافی نقصان ہوا تھا۔


ریلیز میں کہا گیا ہے کہ "مالی راحت سے فائدہ اٹھانے والوں کی نشاندہی کے بارے میں تفصیلی رہنما خطوط جلد ہی جاری کیے جائیں گے۔" کسانوں کو راحت دیتے ہوئے مسٹر اسٹالن نے دھان کی فصل کے لیے فی ہیکٹر معاوضہ کی رقم میں 3,500 روپے سے بڑھا کر 13,500 روپے سے 17,000 روپے کر دیا۔ یہ رقم ان علاقوں کے لیے ہے جہاں 33 فیصد سے زائد فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ بارہماسی فصلوں اور درختوں کے لیے دی جانے والی امداد کی رقم 18 ہزار سے بڑھا کر 22 ہزار 500 روپے کر دی جائے گی۔

خشک فصلوں کے نقصان کا معاوضہ 7,410 روپے سے بڑھا کر 8,500 روپے فی ہیکٹر کیا جائے گا۔ گائے اور بھینس کی موت پر امدادی رقم 30,000 سے بڑھا کر 37,500 روپے کی جائے گئی ہے جبکہ بکری اور بھیڑ کے مرنے پرامداد کی رقم اب 3,000 سے بڑھا کر 4,000 روپے کردی گئی ہے۔ ماہی گیروں کے لیے معاوضہ 32,000 روپے سے بڑھا کر 50,000 روپے جبکہ جزوی طور پر تباہ ہونے والی کشتیوں کا معاوضہ 10,000 روپے سے بڑھا کر 15,000 روپے کر دیا گیا ہے۔


ریلیز کے مطابق، مکمل طور پر تباہ شدہ چھوٹی کشتیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ گرانٹ 75,000 روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کر دی گئی ہے اور مکمل طور پر تباہ شدہ مشینی کشتیوں کے لیے گرانٹ 5 لاکھ روپے کے بجائے 7.5 لاکھ روپے ہو گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔