کہرے میں غائب ہو گیا تاج محل، نصف ہندوستان بری طرح متاثر، ٹریفک کی صورتحال انتہائی خراب

مغربی اترپردیش کے مرادآباد اور آس پاس کے علاقوں میں بھی سردی کی لہر کے ساتھ کہرا چھایا رہا، جس میں کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 19 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کا امکان ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں کہرے کا منظر / آئی&nbsp;اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 کہرے نے تقریباً نصف ہندوستان کو اپنی آغوش میں سمیٹ رکھا ہے خاص طور پر دہلی۔این سی آر اور مغربی اتر پردیش کے اضلاع جیسے آگرہ جہاں اتوار کی صبح شدید کہرے نے تاج محل کو بھی تقریباً غائب کردیا۔ اس صورتحال میں ہندوستان کے محکمہ موسمیات، مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن سے متعلق ایجنسیاں کلیدی کردارمیں نظرآئیں۔ اتوار کو صبح کی صورت حال نے سردی، کہرا اور فضائی آلودگی کے مشترکہ اثرات کو نمایاں کیا جس سے عام زندگی، صحت اور ٹریفک پر براہ راست اثر پڑا۔

اس دوران اتر پردیش کے آگرہ شہر میں صبح کے وقت شدید کہرے کی چادر اس قدر حاوی رہی کہ اس نے عالمی شہرت یافتہ تاج محل کو ہی منظر سےغائب کردیا۔ تاج ویو پوائنٹ (اے ڈی اے) سے آنے والے مناظرمیں یادگار کہرے کے پیچھے چھپی ہوئی نظرآئی۔ جس سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو مایوسی ہوئی۔ اسی طرح ایودھیا میں بھی صبح کے اوقات میں شدید کہرا چھایا رہا، جہاں ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق کم از کم درجہ حرارت 8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 16 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ظاہر کیا۔


اس کے علاوہ مغربی اترپردیش کے مرادآباد میں بھی سردی کی لہر کے ساتھ کہرا چھایا رہا، جس میں کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 19 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ان تمام شہروں میں سردی اور کہرے نے سڑکوں پر ٹریفک کو بری طرح متاثر کیا ہے اور صبح کے اوقات میں معمول کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔

قومی راجدھانی دہلی میں صورت حال اور بھی سنگین نظرآئی، جہاں درجہ حرارت میں گراوٹ کے ساتھ ہی زہریلے اسموگ کی موٹی تہہ پورے شہر میں پھیلی ہوئی تھی۔ صبح تقریباً 7 بجے مجموعی طور پر اے کیو آئی 390 پر ریکارڈ کیا گیا جو’انتہائی خراب‘ زمرے میں آتا ہے۔ اے این آئی کے مطابق کئی علاقوں میں آلودگی کی سطح اس سے بھی زیادہ خراب ہوکر’سنگین‘ زمرے میں پہنچ گئی۔ اکشر دھام علاقے میں اے کیو آئی 438 درج کیا گیا جبکہ غازی پور میں بھی یہی سطح ریکارڈ کی گئی۔


وسطی دہلی میں انڈیا گیٹ اور کرتویہ پتھ کے آس پاس کے علاقے کو گھنے کہرے نے اپنی لپیٹ میں لے لیا جہاں اے کیوآئی 381 درج ہوا۔ مشرقی دہلی کے آنند وہار علاقے میں اے کیو آئی پھر سے 438 تک پہنچ گیا جس سے یہ راجدھانی کے سب سے آلودہ علاقوں میں شامل ہوگیا۔ آئی ٹی او علاقے میں اے کیو آئی 405 رہا جب کہ بارا پلا فلائی اوور علاقے میں 382 اوردھولا کنواں علاقے میں 397 ریکارڈ کیا گیا۔ یہ اعداد و شمار راجدھانی میں آلودگی کی سنگین صورتحال کو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں۔

خراب ہوتے ہوا کے معیار کے پیش نظر کمیشن فار ایئر کوالٹی منیجمنٹ نے دہلی- این سی آر خطے میں گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آراے پی) کے تحت مرحلہ IV کے تمام اقدامات نافذ کردیئے ہیں۔ ان سخت پابندیوں کے تحت غیر ضروری تعمیراتی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ر ہے گی وہیں ڈیزل گاڑیوں کے بعض زمروں کے داخلے پر پابندی لگائی گئی ہے اور آلودگی کے ذرائع کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ افسران کا خیال ہے کہ ان اقدامات سے آلودگی کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔