تہوّر رانا نے مانگا قرآن، قلم اور کاغذ، این آئی اے نے پورے کیے مطالبات

جیل میں تہور رانا کو باقی قیدیوں کی طرح ہی رکھا گیا ہے، اسے الگ سے کوئی خاص سہولت نہیں دی گئی ہے۔ تہور رانا کو دن میں پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ممبئی حملے کا ملزم تہور رانا / آئی اے این ایس</p></div>

ممبئی حملے کا ملزم تہور رانا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

26/11 کو ہوئے ممبئی حملوں کے خاص ملزم تہوّر رانا اس وقت قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کی تحویل میں ہے۔ این آئی اے نے رانا کو نئی دہلی واقع سی جی او کمپلیکس دفتر میں تحفظ کے سخت انتظامات کے ساتھ رکھا ہے۔

’پی ٹی آئی‘ کے مطابق تہوّر رانا کے آس پاس کثیر تعداد میں سیکوریٹی اہلکار تعینات ہیں جو 24 گھنٹے اس پر گہری نگاہ رکھتے ہیں۔ حالانکہ اس درمیان ایک خبر سامنےآئی ہے کہ تہور رانا نے این آئی اے کی تحویل میں 3 چیزوں کا مطالبہ کیا ہے۔


’ہندوستان ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق تہور رانا نے جیل میں قرآن کا مطالبہ کیا تھا۔ ایسے میں انہیں قرآن کی ایک کاپی دے دی گئی ہے۔ قرآن کے علاوہ رانا نے قلم اور کاغذ مانگا تھا۔ اس کے تینوں مطالبات پورے کر دیئے گئے ہیں۔ اس دوران تہور رانا کی ہر حرکت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے کہ کہیں قلم وغیرہ سے وہ خود کو کوئی نقصان نہ پہنچا لے۔ ان تین چیزوں کے علاوہ ابھی تک اس نے کچھ اور نہیں مانگا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ جیل میں تہور رانا کو باقی قیدیوں کی طرح ہی رکھا گیا ہے، اسے الگ سے کوئی خاص سہولت مہیا نہیں کی گئی ہے۔ تہور رانا پانچ وقت کی نماز ادا کرتا ہے۔ جیل میں اسے روز دن میں پانچ مرتبہ نماز پڑھتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ عدالت کے حکم کے بعد تہور رانا کو ہر دوسرے دن اس کے وکیل سے ملنے کی اجازت ہے۔ اسے وہ سبھی سہولتیں مل رہی ہیں جو حراست میں موجود باقی قیدیوں کو دی جاتی ہے۔


واضح رہے کہ امریکہ سے واپسی کے بعد این آئی اے نے جمعہ کی صبح تہور رانا کو دہلی کی عدالت میں پیش کیا تھا۔ اس دسوران عدالت نےا سے 18 دنوں کے ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔