تبلیغی جماعت: ’ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ سے فرقہ پرستی اور فاشزم کو شکست ہوئی ہے‘

حافظ پیر شبیر احمد نے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں جن نکات پر روشنی ڈالی ہے ان سے فرقہ پرستی اور فاشزم کو مایوسی اور شکست ہوئی ہے اور انصاف کے طلب گاروں کو فتح ملی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش نے ممبئی ہائی کورٹ کی ڈویڑن بنچ کے ذریعہ تبلیغی جماعت سے متعلق کیے گئے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے ان حکومتوں کے لیے نصیحت آمیز قرار دیا ہے جو ملک کے وسیع تر مفاد کو نظر انداز کرکے فرقہ پرست طاقتوں کے اشارے پر چلتی ہے۔

حافظ پیر شبیر احمد نے کہا کہ جسٹس ٹی وی نالا واڈے اور جسٹس ایم جی سیولکر کی بنچ کا فیصلہ ایک ایسا صاف شفاف آئینہ ہے جس میں مرکزی و ریاستی حکومتیں اپنا داغدار چہرہ دیکھ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں جن نکات پر روشنی ڈالی ہے ان سے فرقہ پرستی اور فاشزم کو مایوسی اور شکست ہوئی ہے اور انصاف کے طلب گاروں کو فتح ملی ہے۔ یہ قابل اطمینان ہے کہ عدالت نے حکومت اور میڈیا کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے تبلیغی جماعت کے کارکنان پر لگائے گئے سارے الزامات کو خارج کر دیا ہے اور حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا ہم نے مہمانوں سے اپنی عظیم روایت اور وراثت کے مطابق سلوک کیا ہے؟


کووِڈ۔19 کی پیدا شدہ صورت حال میں ہمیں اپنے مہمانوں کے تئیں زیادہ حساس اور زیادہ قابل رحم ہونا چاہیے، لیکن ہم نے ان کی مدد کرنے کے بجائے ان کو جیلوں کے اندر بند کر دیا اور ان پر سفری قانون کی خلاف ورزی اور بیماری پھیلانے کا الزام ٹھونک دیا۔ مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے کہا کہ فیصلے میں عدالت نے ان امور کے ذریعہ نہ صرف حکومتوں کو جگانے کا کام کیا ہے بلکہ ملک کے وقار، اس کے آئین، اس کی عظمت اور عظیم روایات کے تئیں اس کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر اسے خبر دار بھی کیا ہے۔

عدالت نے حکومت کو اپنی خامیوں کی اصلاح کی دعوت دی ہے جو خیر مقدم کے لائق ہے۔ اس کے پس منظر میں ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ تبلیغی جماعت کے خلاف ریاست میں جہاں بھی مقدمہ دائر ہیں، اس کو خارج کیا جائے اور جو پاسپورٹ ضبظ کیے گئے ہیں وہ بلا تاخیر واپس کر دیئے جائیں کیونکہ یہ لوگ ہمارے مہمان ہیں ان کے ساتھ اکرام کا معاملہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیتہ علماء ہند نے ہمیشہ ملک کے آئین کے تحفظ کی ذمہ داری ادا کی ہے، وہ کسی بھی مظلوم پر ظلم ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔ جب تبلیغی جماعت کا معاملہ سامنے آیا، تب سے آج تک جمعیۃ علماء سیاسی، سماجی اور قانونی ہر محاذ پر ان کی مدد کرتی رہے ہے اور ان شاء اللہ کرتی رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔