حلب میں شامی باغیوں کی پیش قدمی، ہوائی اڈہ اور سڑکیں بند، جھڑپوں میں 250 سے زیادہ ہلاکتیں

شامی باغیوں نے حلب کے مرکز تک پہنچنے کا دعویٰ کیا، جس کے بعد حکومتی فورسز نے ہوائی اڈہ اور اہم راستے بند کر دیے۔ جھڑپوں میں 254 افراد ہلاک ہوئے، ہزاروں کی نقل مکانی

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آواز بیورو

شام میں جاری تنازع ایک نئے موڑ پر پہنچ گیا ہے اور حیات تحریر الشام اور اس کے اتحادی دھڑوں نے حلب کے مرکز تک رسائی حاصل کر لی۔ ان باغیوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں شامی حکومت نے ہفتہ، 30 نومبر 2024، کو حلب ہوائی اڈے اور تمام مرکزی راستوں کو بند کر دیا ہے۔

باغیوں نے حالیہ دنوں میں حکومتی کنٹرول والے کئی دیہات اور قصبوں پر قبضہ کیا ہے اور اب حلب کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق، ان جھڑپوں میں اب تک 254 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 179 باغی اور 75 حکومتی فوجی شامل ہیں۔


شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) کے مطابق، ان حملوں کو حکومت نے ’’تعلق کم کرنے کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی‘‘ قرار دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی افواج نے ان گروہوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ اس دوران، حیات تحریر الشام کے گروہوں نے حلب شہر میں یونیورسٹی کی رہائش گاہ پر بمباری کی، جس سے ایک طالب علم زخمی ہوا اور عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔

خیال رہے کہ 2011 میں شروع ہونے والے شامی تنازع نے لاکھوں جانوں کا نقصان کیا اور لاکھوں لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا۔ موجودہ جھڑپوں نے ایک بار پھر نقل مکانی کی ایک نئی لہر پیدا کی ہے۔ ہزاروں افراد محفوظ مقامات کی طرف ہجرت کر رہے ہیں، جب کہ حکومتی افواج باغیوں کی پیش قدمی روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

شامی تنازع سے ملک کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ حلب، جو شام کا ایک اہم تجارتی اور اسٹریٹجک شہر ہے، اب تنازع کا مرکز بن چکا ہے اور باغیوں کی حالیہ کامیابیوں نے علاقے کی صورتحال مزید پیچیدہ کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔