پورے ملک میں سوائن فلو کی دہشت، ایک مہینے میں 7000 لوگ ایچ1این1 سے متاثر

راجدھانی دہلی میں گزشتہ ایک مہینے میں 1000 سے زائد لوگ سوائن فلو کے شکار ہو چکے ہیں اور ایک رپورٹ کے مطابق 13 لوگوں کی موت بھی اس مرض کی وجہ سے ہو چکی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں سوائن فلو کے لگاتار بڑھتے واقعات نے لوگوں کی نیندیں اڑا کر رکھ دی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس سال کے شروع سے 3 فروری تک ہی پورے ملک میں تقریباً 7 ہزار سوائن فلو کے معاملے سامنے آ چکے ہیں اور راجدھانی دہلی میں اس مرض میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار کو عبور کر چکی ہے۔ محض ایک مہینے میں سوائن فلو سے متاثر ہونے والوں کی اس تعداد نے محکمہ صحت میں بھی افرا تفری پیدا کر دی ہے۔ سوائن فلو یعنی ایچ1این1 سے متاثرہ لوگوں کی بڑھتی تعداد کے درمیان مرکزی سکریٹری برائے صحت پریتی سودن نے سینئر افسران کے ساتھ حالات کا جائزہ لیا۔ اس دوران انھوں نے بتایا کہ 2019 میں 3 فروری تک ملک میں سوائن فلو کے 6701 معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس مرض میں مبتلا کم و بیش 226 لوگوں کی اب تک موت ہو چکی ہے۔

راجدھانی دہلی میں سوائن فلو سے متاثر لوگوں کی تعداد اس سال یکم جنوری سے 3 فروری تک 1019 بتائی گئی ہے اور اس کے پیش نظر دہلی حکومت نے بدھ کو روز ہی ایک گائیڈ لائن بھی جاری کی ہے۔ گائیڈ لائن کے مطابق کھانسی کرنے والوں اور چھینکنے والوں کو ناک و منھ پر رومال رکھنے کے لیے کہا گیا ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ راجدھانی دہلی میں گزشتہ 48 گھنٹے میں سوائن فلو کے تازہ 124 معاملے درج کیے گئے ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق دہلی میں اس بیماری سے گزشتہ ایک مہینے میں ہی کئی لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور حالات خطرناک ہیں۔ گزشتہ منگل کو دہلی میں اس بیماری سے ایک شخص کی موت ہوئی تھی اور اس سے قبل جنوری میں کسی موت کی بات نہیں بتائی گئی ہے، لیکن یہاں مرکز کے ماتحت چلنے والے دو اسپتالوں میں اس سال سوائن فلو سے 13 لوگوں کے مرنے کی رپورٹ ہے۔ صفدر جنگ اسپتال میں سینئر ڈاکٹروں کے مطابق اس بار سوائن فلو سے تین لوگوں کے مرنے کی رپورٹ ہے جب کہ آر ایم ایل اسپتال میں اس بیماری سے دس لوگوں کی ہلاکت کی رپورٹ ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ آر ایم ایل اسپتال میں سوائن فلو سے مرنے والے 10 مریضوں میں سے 9 کا تعلق دہلی سے ہے جب کہ ایک شخص شہر سے باہر کا تھا۔

حالات دہلی میں ہی نہیں بلکہ گجرات، راجستھان اور پنجاب میں بھی خراب ہیں۔ رپورٹ کا تو کہنا ہے کہ سب سے زیادہ اموات راجستھان، گجرات اور پنجاب میں ہی ہوئی ہیں جس کو دیکھتے ہوئے وزارت صحت نے راجستھان کے لیے پہلے ہی ایک ٹیم روانہ کر دیا ہے۔ مرکزی سکریٹری برائے صحت سودن کا کہنا ہے کہ انھوں نے پنجاب اور گجرات کے لیے بھی ٹیم روانہ کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔