مایاوتی نے گیانواپی مسجد اور مندروں پر سوامی پرساد موریہ کے بیان کو صریح سیاسی قرار دیا

مایاوتی نے کہا کہ مذہبی تنازع پیدا کرنا ایس پی لیڈروں کی گھناؤنی سیاست کا حصہ ہے اور بدھ و مسلم سماج کو ان کے بہکاوے میں نہیں آنا چاہئے

بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی لیڈر سوامی پرساد موریہ کے ذریعہ دئیے گئے بیان کہ جدید سروے صرف گیان واپی مسجد کا کیوں بلکہ دیگر اہم مندروں کا بھی ہونا چاہئے' کو خالص سیاسی قرار دیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ مذہبی تنازع پیدا کرنا ایس پی لیڈروں کی گھناؤنی سیاست کا حصہ ہے اور بدھ و مسلم سماج کو ان کے بہکاوے میں نہیں آنا چاہئے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اتوار کو ٹوئٹ میں لکھا ’’سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ کا تازہ بیان کہ بدری ناتھ سمیت متعدد مندر بدھ مٹھوں کو توڑ کر بنائے گئے ہیں اور جدید سروے صرف گیانواپی مسجد کا کیوں بلکہ دیگر اہم مندروں کا بھی ہونا چاہئے، نئے تنازعات کو جنم دینے والا یہ خالص سیاسی بیان ہے۔‘‘


انہوں نے کہا' موریہ لمبے عرصے تک بی جے پی حکومت میں وزیر رہے لیکن تب انہیں اس بارے میں پارٹی و حکومت پر ایسا دباؤ کیوں نہیں بنایا اور اب الیکشن کے وقت ایسا مذہبی تنازع پیدا کرنا ان کی و ایس پی کی گھناؤنی سیاست نہیں تو کیا ہے؟ بدھ اور مسلم سماج ان کے بہکاوے میں آنے والا نہیں ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ رام چرت مانس کی چوپائی کے حوالے سے کچھ مہینے پہلے تنازعات سے گھرنے والے سوامی پرساد موریہ گیانواپی سروے پر سوال کھڑا کرنے کے بعد ایک بار پھر متعدد سیاسی و ہندو لیڈران کے نشانے پر ہیں۔ سوامی نے کہا ہے کہ ’’گیانواپی مسجد کا اے ایس آئی سروے کرایا جا رہا ہے تو ابھی کئی ہندو مندر بھی ہیں جن کی جانچ کرائی جانی چاہئے۔ ان میں سے زیادہ تر مند بدھ مٹھوں کو وڑ کر بنائے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ بدریناتھ دھام بھی آٹھویں صدی تک بدھ مٹھ تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔