سینے میں درد اور شوگر بڑھنے کی شکایت کے بعد سوامی چنمیانند اسپتال میں داخل

جنسی استحصال کے ملزم بی جے پی لیڈر سوامی چنمیانند کو سینے میں درد کی شکایت کے بعد لکھنؤ کے پی جی آئی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ انھیں پی جی آئی کے آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: قانون کی طالبہ کے ساتھ جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیے گئے سابق مرکزی وزیر و بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے سینئر لیڈر سوارمی چنمیا نند کو آج علاج کے لئے شاہجہاں پور سے لکھنؤ کے پی جی آئی لایا گیا۔ وہیں دوسری جانب سپریم کورٹ کی ہدایت پر اس معاملے کی جانچ کرر ہی ایس آئی ٹی کی ٹیم نے الہ آباد ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ کو اس ضمن میں ابھی تک کی گئی اپنی پیش رفت رپوٹ پیش کر دی ہے۔

شاہجہاں پور کی جیل میں بند سوامی چنمیا نند کا شوگر کافی بڑھا ہوا ہے اور انہیں سینے میں درد کی شکایت ہے۔انہیں پی جی آئی کے کارڈیو لوجی ڈپارٹمنٹ کے انٹینسیو کیئر یونٹ میں رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر پی کے گوئل نے کہا کہ چنمیا نند کے صحت کا بلیٹن جلد ہی جاری کیا جائےگا۔ ایس آئی ٹی کے سربراہ و انسپکٹر جنرل آف پولس نوین اروڑا نے آج ہی ہائی کورٹ میں اس ضمن میں ابھی تک کی گئی پیش رفت رپورٹ پیش کی ہے۔اس رپورٹ میں پین ڈرائیو اور دیگر ثبوت پیش کیے گئے ہیں۔


ایس آئی ٹی نے متأثرہ طالبہ اور اس کے تین دیگر ساتھیوں کے خلاف بلیک میلنگ اور جبرناً وصولی کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ طالبہ کے تین ساتھیوں کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔ طالبہ نے الہ آباد ہائی کورٹ میں پیشگی ضمانت کی عرضی دی تھی جسے ہائی کورٹ نے خارج کردیتے ہوئے اس ضمن میں شاہجہاں پور کی مقامی عدالت میں عرضی داخل کرنے کی ہدایت دی۔گرفتاری کے علاوہ اس پر بھی لٹک رہی ہے۔

طالبہ اور اس کے ساتھیوں پر الزام ہے کہ اس نے چنمیا نند سے پانچ کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا تھا۔ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ ایس آئی ٹی جانچ کی پوری نگرانی کرے گی۔ چنمیا نند کو گزشتہ جمعہ کی صبح کو گرفتار کر کے شاہ جہاں پور کے چیف جسٹس اوم ویر سنگھ کی عدالت میں پیش کیا گیاتھا جہاں انہیں 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ ایس آئی ٹی کے مطابق عصمت دری کے علاوہ چنمیا نند نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو قبول کیا ہے۔ چنمیا نند نے کہا تھا کہ وہ اپنے کیے پر شرمند ہ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔