سوامی چیتنیانند سرسوتی گرفتار، جنسی استحصال کے ملزم کو دہلی پولیس نے آگرہ میں پکڑا

 پولیس کے مطابق طالبات سے جنسی استحصال کے ملزم سوامی چیتنیانند سرسوتی کی گرفتاری گزری رات تقریباً 3.30 بجے ایک ہوٹل سے کی گئی ہے۔ وہ گزشتہ کئی دنوں سے آگرہ میں چھپا ہوا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>وڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے ایک پرائیویٹ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں طالبات کے ساتھ جنسی استحصال کے معاملے کے انکشاف کے بعد سے فرار ملزم سوامی چیتنیانند سرسوتی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کی گرفتاری آگرہ سے ہوئی ہے۔ طالبات کے سنگین الزام کے بعد سے ہی پولیس ملزم سوامی کی تلاش میں سرگرم ہو گئی تھی۔ ملزم کی آخری لوکیشن آگرہ میں ملی تھی جس کے بعد سے پولیس آگرہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں تلاشی مہم چلا رہی تھی۔

دہلی پولیس کے مطابق طالبات سے جنسی استحصال کے ملزم سوامی چیتنیانند سرسوتی کی گرفتاری گزری رات تقریباً 3.30 بجے ایک ہوٹل سے کی گئی ہے۔ وہ گزشتہ کئی دنوں سے آگرہ میں چھپا ہوا تھا۔ فی الحال اس سے معاملے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور اس کا میڈیکل کرایا جا رہا ہے۔


اقتصادی طور سے کمزور طبقہ (ای ڈبلیو ایس) کوٹے کی ایک طالبہ نے مارچ 2025 میں شکایت درج کرائی تھی جس میں اس نے الزام لگایا تھا کہ 60,000 روپے کا چندہ دینے کے باوجود اس سے اضافی رقم مانگی گئی تھی۔ جنوب-مغربی دہلی واقع مینجمنٹ انسٹی چیوٹ کے سابق سربراہ چیتنیانند (62) نے انسٹی چیوٹ کے اندر اپنے وفاداروں کا ایک نیٹ ورک بنایا ہوا تھا اور انہیں ایسے عہدوں پر تقرر کیا تھا جس کے لیے وہ اہل بھی نہیں تھے۔

چیتنیانند نے طالبہ سے کہا تھا کہ یا تو وہ 60,000 روپے دے یا ایک سال تک انسٹی چیوٹ میں بغیر تنخواہ کے کام کرے یا پھر کالج چھوڑ دے۔ پرائیویٹ مینجمنٹ انسٹی چیوٹ کی انتظامیہ نے بتایا کہ 30 سے زیادہ طالبات کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں کئی طالبہ نے چیتنیانند کے ذریعہ جنسی استحصال، چھیڑ چھاڑ اور دھمکیوں کے بارے میں بتایا، جس کے بعد 4 اگست کو چیتنیانند کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

سوامی چیتنیانند پر الزام ہے کہ وہ دیر رات اپنے کوارٹر میں آنے کے لیے طالبات کو مجبور کرتا تھا اور نہیں آنے پر فیل کرنے کی دھمکی بھی دیتا تھا۔ ساتھ ہی اس نے کئی خواتین کو بھی اپنی ٹیم میں رکھا تھا جو کالج طالبات کی چَیٹ ڈیلیٹ کرواتی تھیں۔ پولیس کو چَیٹ ڈیلیٹ کرانے کے ثبوت بھی ہاتھ لگے ہیں۔ چیتنیانند طالبات کو لندن گھمانے کا بھی لالچ دیتا تھا۔ طالبات سے کہتا تھا کہ تم لوگوں کو لندن لے جاؤں گا اور تمہیں پیسے بھی نہیں خرچ کرنے پڑیں گے۔


واضح رہے کہ چیتنیانند نے دہلی کی ایک عدالت میں اپنے اوپر لگے الزامات کو لے کر ضمانت عرضی لگائی تھی لیکن جمعہ کو عدالت نے عبوری ضمانت عرضی خارج کر دی۔ ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور نے کہا تھا کہ جانچ ابھی شروعاتی مرحلے میں ہے اور پولیس کو ’دھوکہ دہی، سازش اور رقم کے غیر ضروری استعمال کے ریکٹ کا پتہ لگانے کے لیے حراست میں پوچھ گچھ کرنا ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔