ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر نہیں بنی بات، پارلیمنٹ سے اپوزیشن کا واک آؤٹ

راجیہ سبھا سے اپوزیشن کے 12 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل جاری ہے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے معطلی واپس لینے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پارلیمنٹ میں حکومت کی من مانی جاری ہے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے اپوزیشن کے 12 راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ کی معطلی واپس لینے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’راجیہ سبھا کے چیئرمین کو کارروائی کرنے کا حق ہے، اسی طرح ایوان بھی کارروائی کرسکتا ہے‘‘۔ مطالبہ مسترد ہونے کے بعد اپوزیشن نے دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا۔ ان میں کانگریس، ڈی ایم کے، نیشنل کانفرنس کے ایم پی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں نے سرمائی اجلاس میں اپنی حکمت عملی پر گہرائی سے بات چیت کی اور پھر راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو سے ملاقات کی۔ کانگریس، ڈی ایم کے، شیوسینا، این سی پی، سی پی ایم، سی پی آئی، آر جے ڈی، مسلم لیگ، ایم ڈی ایم کے، ایل جے ڈی، آر ایس پی، ٹی آر ایس، کیرالہ کانگریس، وی سی کے اور اے اے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے میٹنگ میں شرکت کی۔ راجیہ سبھا سے اپوزیشن کے 12 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی سے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک چینل مذاکرات ہوئے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔


کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان سے واک آؤٹ کرنے کے بعد کہا کہ ’’ہم نے معطلی کے خلاف واک آؤٹ کیا ہے۔ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پچھلے اجلاس میں کیے گئے عمل کے لیے کی گئی ہے، ایسا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آخر رکن اسمبلی کس بات پر معافی مانگیں۔ اس کے بعد اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب احتجاج کیا۔ اراکین پارلیمنٹ نے 'معطلی واپس لے لو' اور 'تاناشاہی مردہ باد' کے نعرے لگائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔