سورت کے ہیرا کارخانے میں زہریلا پانی پینے سے 150 کاريگر متاثر، قتل کی کوشش کا مقدمہ درج
سورت کے ایک ہیرا کارخانے میں 150 سے زائد کاريگروں کی پانی پینے کے بعد طبیعت بگڑ گئی۔ پولیس نے واٹر کولر کے پاس سے سلفاس برآمد کیا، جس کے بعد معاملہ قتل کی کوشش کے طور پر درج کر لیا گیا
آئی اے این ایس
سورت: گجرات کے سورت شہر میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب ایک ہیرا کارخانے کے تقریباً 150 کاريگروں کی اچانک طبیعت خراب ہو گئی۔ واقعہ کاپودرا تھانہ حلقے میں واقع ’انبھ جیمز‘ نامی فیکٹری میں پیش آیا، جہاں کاريگر حسب معمول ہیرا تراشنے کا کام کر رہے تھے۔
پولیس اور فیکٹری انتظامیہ کے مطابق، کچھ کاريگروں نے فیکٹری میں لگے واٹر کولر سے پانی پیا، جس کے بعد ان میں چکر آنے، الٹی اور متلی کی علامات ظاہر ہوئیں۔ دیگر ملازمین نے پانی میں عجیب سی بو محسوس ہونے کی شکایت کی، جس کے بعد فیکٹری میں افرا تفری مچ گئی اور معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا۔
کاپودرا پولیس کو اطلاع ملتے ہی وہ موقع پر پہنچی اور تفتیش شروع کر دی۔ ابتدائی جانچ میں واٹر کولر کے قریب سے سلفاس کا ایک پیکٹ برآمد ہوا۔ پولیس کے مطابق، پیکٹ کا کور پھٹا ہوا تھا، البتہ اندر رکھا پیکٹ ابھی محفوظ تھا، جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پانی میں زہریلا مادہ ملانے کی کوشش کی گئی۔
معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فیکٹری انتظامیہ نے تمام کاريگروں کو فوراً طبی معائنہ کے لیے اسپتال منتقل کیا۔ اب تک 104 کاريگر ’کیرن اسپتال‘ اور 14 ’ڈائمنڈ اسپتال‘ میں داخل کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے دو کاريگروں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، جنہیں آئی سی یو میں رکھا گیا ہے، جبکہ باقی کاريگر معمولی علامات کے سبب جنرل وارڈ میں زیر علاج ہیں۔
پولیس نے اس واقعے کو قتل کی کوشش کے تحت درج کیا ہے۔ بی این ایس کی دفعہ 109(1) کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) وی آر پٹیل نے بتایا کہ پانچ تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف زاویوں سے اس واقعے کی چھان بین کر رہی ہیں۔
اے سی پی نے کہا، "ہم سی سی ٹی وی فوٹیج اور انسانی انٹیلی جنس کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آخر پانی میں سلفاس کس نے اور کیسے ملایا۔" پولیس اس پہلو پر بھی غور کر رہی ہے کہ آیا یہ محض ایک اتفاقی حادثہ تھا یا کسی بڑی سازش کا حصہ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔