دہلی کے بدتر نظامِ قانون پر سپریم کورٹ کا تبصرہ بی جے پی حکومت کی ناکامی کا ثبوت: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے کہا کہ سپریم کورٹ کی تشویش ثابت کرتی ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ اور دہلی حکومت دن دہاڑے قتل، نشہ آور اشیا کی غیرقانونی تجارت اور خواتین کے خلاف جرائم روکنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہلی کی بگڑتے ہوئے نظامِ قانون پر سپریم کورٹ کا مداخلت کرنا، حکومت کی ساکھ اور دہلی پولیس پر اس کے کنٹرول سے متعلق سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے اور وزارت داخلہ کے ماتحت دہلی کا نظامِ قانون ہمیشہ کمزور ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی بار پولیس کمشنر اور لیفٹیننٹ گورنر کو خطوط لکھ کر دہلی میں جرائم پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی گئی ہے، لیکن حالات لگاتار خراب ہو رہے ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ راجدھانی دہلی میں دن دہاڑے قتل، نشہ آور اشیاء کی غیرقانونی تجارت اور خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم پر دہلی کانگریس مسلسل مہم چلا کر حکومت کو متنبہ کرتی رہی ہے، اور اب سپریم کورٹ کی تشویش یہ ثابت کرتی ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ اور دہلی حکومت ان جرائم کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں۔ دیویندر یادو نے مشورہ دیا کہ اگر سپریم کورٹ کی ہدایت پر مرکز اور دہلی حکومت فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کر کے گینگسٹرز سے متعلق کیسوں کا جلد فیصلہ کرے۔ اس سے نہ صرف مجرموں کو تیزی سے سزا ملے گی بلکہ عدالتوں پر بوجھ بھی کم ہوگا۔ اس وقت دہلی میں گینگسٹرز کے تقریباً 288 مقدمات زیر التوا ہیں، جبکہ قتل، عصمت دری، خواتین کے خلاف جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے ہزاروں کیسز بھی اس وقت فیصلہ طلب ہیں۔


دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ دہلی بڑھتے ہوئے جرائم کی وجہ سے ’جرم کی راجدھانی‘ بن چکی ہے۔ اگر حکومت واقعی سنجیدہ ہے تو اسے چاہیے کہ فاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام کے ساتھ ساتھ عدالتی افسران اور وکلاء کی تعیناتی کو بھی یقینی بنائے، اور مقدمات کے جلد فیصلے کے لیے وقت کی حد مقرر کی جائے۔ اس درمیان انھوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا سپریم کورٹ کی تشویش کے بعد دہلی میں حالات بدلیں گے؟ کیونکہ وزارت داخلہ اور دہلی حکومت کا پولیس پر غیر مؤثر کنٹرول اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حالات میں فوری بہتری کی امید نہیں ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ دہلی میں اس وقت 95 فعال جرائم پیشہ گینگز ہیں، جن کے 1109 گینگسٹرز کے خلاف 5212 مقدمات درج ہیں۔ ان میں قتل، ڈکیتی اور تاوان جیسے سنگین جرائم شامل ہیں۔

دیویندر یادو نے حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی کی ’ٹرپل انجن‘ حکومت سپریم کورٹ کی تشویش کو سنجیدگی سے لے کر مؤثر اقدامات کرتی ہے، تو دہلی میں جرائم پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ فی الحال تو یہ حکومت صرف اعلانات تک ہی محدود نظر آتی ہے، اور اس سے نظام قانون کی بہتری کی امید نہیں کی جا سکتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔