یوگی حکومت میں بے تحاشہ پولس انکاؤنٹر پر عدالت نے مانگی رپورٹ

سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت سے دو ہفتہ کے اندر تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کا حکم صادر کیا ہے لیکن ساتھ ہی عرضی دہندہ کے ذریعہ این ایچ آر سی سے مداخلت کے مطالبہ کو نامنظور کر دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے مبینہ پولس انکاؤنٹرس سے متعلق اتر پردیش سے دو ہفتہ کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ 2 جولائی کو عدالت نے ایک عرضی پر سماعت کے دوران سرکاری وکیل ایشوریہ بھاٹی کو اس سلسلے میں تفصیلی رپورٹ فائل کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ عرضی دہندہ این جی او پیپلز یونین فار سول لبرٹیز (پی یو سی ایل) نے گزشتہ دو مہینے میں 58 لوگوں کی پولس انکاؤنٹر میں موت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے اس سلسلے میں عدالت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ اس سماعت کے دوران عدالت نے عرضی دہندہ کے ذریعہ این ایچ آر سی (قومی حقوق انسانی کمیشن) کے فوراً مداخلت کے مطالبہ کو نامنظور کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے سنایا ہے۔

دراصل اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بی جے پی حکومت تشکیل پانے کے بعد پولس انکاؤنٹرس میں بے تحاشہ اضافہ درج کیا گیا ہے اور کئی لوگوں نے ان انکاؤنٹرس کو فرضی بھی بتایا ہے۔ انکاؤنٹرس کو لے کر یوگی حکومت شروع سے ہی اپوزیشن پارٹیوں کے نشانے پر ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یوگی راج میں پولس بے گناہوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

آج سماعت کے دوران پی یو سی ایل کے وکیل سنجے پاریکھ نے الزام عائد کیا کہ اتر پردیش میں حال ہی میں 500 انکاؤنٹر کیے گئے ہیں جن میں کل 58 لوگ مارے گئے ہیں۔ اپنی عرضی میں پی یوسی ایل نے کئی انکاؤنٹرس کو فرضی بھی بتایا تھا۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی آئندہ سماعت جلد کرے گی۔ ریاستی حکومت کے وکیل ایشوریہ بھاٹی کو پولس انکاؤنٹرس کی جانچ کے لیے پی یو سی ایل کے ذریعہ داخل پی آئی ایل کی ایک کاپی بھی دی جائے گی جس کی بنیاد پر ریاستی حکومت جواب دے گی۔

قابل ذکر ہے کہ فروری 2018 میں یوگی حکومت نے 10 مہینے کے اپنے اب تک کے دور اقتدار میں اتر پردیش میں پولس اور جرائم پیشوں کے درمیان 1142 انکاؤنٹر کی فہرست جاری کی تھی۔ ساتھ ہی بتایا تھا کہ 2744 جرائم پیشہ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ اس دوران 34 افراد کی موت بھی ہوئی تھی۔ اتر پردیش حکومت کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ مغربی اتر پردیش اس معاملے میں سب سے آگے رہا۔ تنہا میرٹھ زون میں ہی 449 انکاؤنٹر ہوئے۔ ان میں 985 کی گرفتاری ہوئی جب کہ 22 جرائم پیشہ مارے گئے اور 155 زخمی ہوئے۔ ان میں 128 پولس اہلکار بھی زخمی ہوئے اور 1 پولس اہلکارشہید بھی ہوا۔ اتر پردیش پولس کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق 20 مارچ 2017 سے 31 جنوری 2018 کے درمیان اتر پردیش میں کل 1142 پولس انکاؤنٹر ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔