حیدر آباد انکاؤنٹر: تفتیش سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت بدھ کو

چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس بوبڈے نے کہا کہ اس معاملہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہائی کورٹ میں سماعت ہو جانے دیجئے۔ ہم اس معاملہ میں بدھ کو سماعت کریں گے‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ حیدرآباد کی ویٹنری ڈاکٹر عصمت دری اور قتل کے ملزمان کو پولس تصادم میں مار گرائے جانے کے واقعہ کی آزادانہ تحقیقات سے متعلق درخواست پر بدھ یعنی 11 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ درخواست گزار دو وکلا جی ایس منی اور پردیپ کمار یادو کی جانب سے کیس کا خاص طور سے ذکر چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بنچ کے سامنے کیا گیا اور معاملہ کی سنگینی کے پیش نظر فوری سماعت کی اپیل کی گئی۔

جسٹس بوبڈے نے کہا کہ اس معاملہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہائی کورٹ میں سماعت ہو جانے دیجئے۔ ہم اس معاملہ میں بدھ کو سماعت کریں گے‘‘۔ دونوں وکلا نے مطالبہ کیا ہے کہ پولس ٹیم کے سربراہ سمیت انکاؤنٹر میں شامل تمام پولس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے جانچ کرائی جانی چاہئے۔


اس درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یہ تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)، خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی)، محکمہ کرائم برانچ (سی آئی ڈی) یا کسی دوسری غیر جانبدار تفتیشی ایجنسی سے کرائی جائے، جو تلنگانہ سرکار کے تحت نہ ہو۔ درخواست گزاروں نے اس بارے میں بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کہ کیا تصادم کو لے کر عدالت کے 2014 کے رہنما ہدایات پر عمل کیا گیا یا نہیں۔

قابل غور ہے کہ اسی معاملہ میں وکیل منوہر لال شرما نے بھی عرضی دائر کی ہے۔ مسٹر شرما نے عدالت کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم سے جانچ کے ساتھ ساتھ ملزمان کے خلاف تبصرہ کرنے پر راجیہ سبھا رکن جیہ بچن اور دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی ماليوال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس طرح کے معاملات میں شامل ملزمان کو عدالت سے مجرم قرار دیئے جانے تک میڈیا میں بحث پر روک لگانے کی ہدایات دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Dec 2019, 2:11 PM