’ڈیجیٹل اریسٹ‘ دھوکہ دہی معاملہ پر سپریم کورٹ نے لیا از خود نوٹس، مرکزی حکومت اور سی بی آئی کو نوٹس جاری
سپریم کورٹ نے کہا کہ ججوں کے فرضی دستخطوں کے ساتھ جاری کردہ فرضی عدالتی حکم نظامِ انصاف میں عوام کے بھروسہ کی بنیاد کو ہلا دیتے ہیں۔ یہ نہ صرف قانون کی حکمرانی پر بلکہ عدلیہ کے وقار پر بھی حملہ ہے۔

ہندوستان میں ’ڈیجیٹل اریسٹ‘ کے ذریعہ دھوکہ دہی کے تیزی سے بڑھتے معاملوں پر سپریم کورٹ نے اظہارِ تشویش ظاہر کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں از خود نوٹس لیتے ہوئے سختی دکھائی ہے۔ عدالت نے اس معاملہ میں مرکزی حکومت (ایم ایچ اے سکریٹری)، سی بی آئی، ہریانہ حکومت اور انبالہ کے سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ کو نوٹس جاری کیا ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ججوں کے فرضی دستخطوں کے ساتھ جاری کردہ فرضی عدالتی حکم نظامِ انصاف میں عوام کے بھروسہ کی بنیاد کو ہلا دیتے ہیں۔ یہ نہ صرف قانون کی حکمرانی پر حملہ ہے، بلکہ عدلیہ کے وقار پر بھی براہ راست چوٹ ہے۔
عدالت عظمیٰ کی یہ کارروائی اس شکایت کے بعد ہوئی ہے جس میں ایک بزرگ شوہر-بیوی کے جوڑا سے گزشتہ ماہ ڈیجیٹل اریسٹ کے ذریعہ ان کی زندگی بھر کی بچت کو اڑا لیا گیا تھا۔ اس فکر انگیز واقعہ کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لے کر ’ڈیجیٹل اریسٹ‘ جیسے معاملوں پر مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ہریانہ حکومت، سی بی آئی اور سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ سے بھی جواب طلب کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے ہریانہ حکومت اور انبالہ سائبر کرائم کے ایس پی سے اب تک ہوئی جانچ کی اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس طرح کے سائبر کرائم پر سخت قدم اٹھانا ضروری ہے، تاکہ لوگوں کا بھروسہ ڈیجیٹل سسٹم پر برقرار رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔