آوارہ کتوں کے معاملے پر سپریم کورٹ نے ریاستوں کو لیا آڑے ہاتھ
عدالت نے سماعت کا دائرہ ملک گیر کرتے ہوئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نوٹس جاری کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی آوارہ کتوں کو پکڑ کر ان کی نس بندی اور ویکسینیشن کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

آوارہ کتوں کے معاملے میں سخت رُخ اختیار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں کو آڑے ہاتھ لیا ہے۔ دراصل اس معاملے میں کچھ ریاستی حکومتوں کی جانب سے حلف نامہ داخل نہ کرنے پر آج عدالت عظمیٰ نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ نے ایسی صورتحال میں تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو 3 نومبر کو طلب کرلیا ہے۔ اس دوران مغربی بنگال اور تلنگانہ کے چیف سکریٹریوں کو عدالت میں حاضر نہیں ہونا پڑے گا کیونکہ دونوں ریاستیں پہلے ہی حلف نامہ داخل کر چکی ہیں۔
اگست میں عدالت نے سماعت کا دائرہ ملک گیر کرتے ہوئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نوٹس جاری کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے دہلی-این سی آر میں آوارہ کتوں کو پکڑ کر ان کی نس بندی اور ویکسینیشن کرنے اور انہیں ان کے علاقوں میں واپس چھوڑنے کا بھی حکم دیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ اگست کے حکم کے بعد سے ملک بھر میں آوارہ کتوں کے حملوں کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ بچوں پر حملوں کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔ ابھی پچھلے مہینے ہی مہاراشٹر کے شہر پونے میں ایک بچے پر کتے کے حملے کا معاملے سامنے آیا تھا۔اس سے پہلے ایسی ہی واردات ایک بچی کے ساتھ ہوئی اور اب بھنڈارا ضلع میں 20 کتوں کے ٹولے نے ایک بچے پر حملہ کر دیا ۔
عدالت نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے ملک کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کی طرف سے ابھی تک حلف نامہ داخل نہیں کیا گیا ہے۔ عالمی سطح پر آپ کے ملک کی شبیہ خراب ہورہی ہے۔ دو مہینے ہو گئے ہیں اور آپ نے ابھی تک اپنا جواب داخل نہیں کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔