سپریم کورٹ نے دہلی کے چیف سکریٹری کی تقرری پر ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دی

سپریم کورٹ نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر اور مرکزی حکومت کی طرف سے ناموں کی ایک کمیٹی کی تجویزدی جا سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سپریم کورٹ نے جمعہ کو مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ دہلی کے نئے چیف سکریٹری کی تقرری کے لئے پانچ ناموں کی فہرست تجویز کرے، جس میں سے قومی راجدھانی علاقہ کی حکومت کسی ایک کا انتخاب کرسکتی ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کہا، "بالآخر وزارت داخلہ کو تقرری کرنی ہی ہے۔ آپ دونوں ہمیں کوئی عملی حل کیوں نہیں بتاتے جو مرکزی حکومت کے خدشات کو دور کرے۔" ساتھ ہی یہ ریاست کی منتخب حکومت کے عہدیداروں میں کچھ حد تک اعتماد پیدا کرے گا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ دونوں ہمیں کوئی راستہ دے سکتے ہیں۔"


دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ یہ تقرری ہمیشہ دہلی حکومت کرتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جس چیز پر اعتراض ہے وہ لیفٹیننٹ گورنر کا یکطرفہ فیصلہ ہے۔

مرکزی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ چیف سکریٹری کی تقرری وزارت داخلہ کی جانب سے کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہاں تک کہ دہلی سروسز ایکٹ کے تناظرمیں ناذ ترمیم سے قبل بھی تقرری کی جا سکتی ہے۔


مسٹر سنگھوی نے کہا کہ وزارت داخلہ نے وزیر اعلی کی سفارش پر باضابطہ تقرری کی ہے۔ تاہم، مہتا سنگھوی کی دلیل سے متفق نہیں تھے۔ مسٹر مہتا نے عدالت سے کہا کہ وہ کوئی مشورہ نہ دے، کیونکہ اس کے بعد نہ کہنا مشکل ہے۔ بنچ نے کہا، "لیفٹیننٹ گورنر اور وزیر اعلیٰ مل سکتے ہیں۔ پچھلی بار ہم نے ڈی ای آر سی چیئرمین کی تقرری کے لیے کہا تھا اور وہ کبھی راضی نہیں ہوئے۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ موجودہ سکریٹری کو مسلسل تبصروں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں عدالت جانا پڑے گا اور "ہتک آمیز حملے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنا پڑے گا اور یہ چیزیں ماحول کو خراب کر رہی ہیں"۔


مسٹر سنگھوی نے کہا کہ کیس میں دس نام دیئے جا سکتے ہیں۔ بنچ نے کہا کہ ’’آگے بڑھنے کا ایک ممکنہ طریقہ ہے، اگر ہم اسے وزیراعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنر کی ملاقات کے لیے کھلے عمل کے طور پر چھوڑ دیتے ہیں۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر ناموں کی ایک کمیٹی کیوں نہیں تجویز کرتے؟

سپریم کورٹ نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر اور مرکزی حکومت کی طرف سے ناموں کی ایک کمیٹی کی تجویزدی جا سکتی ہے۔سپریم کورٹ موجودہ چیف سکریٹری نریش کمار (جو اس ماہ ریٹائر ہو رہے ہیں) کی مدت کار میں توسیع یا ایک نئے افسر کی تقرری کے مرکز کے اقدام کے خلاف دہلی حکومت کی درخواست پر منگل کو سماعت جاری رکھے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔