سی بی آئی کی آزادی چھیننے والوں کے منہ پر سپریم کورٹ کا طمانچہ: کانگریس

کل ہند کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے ایک سے زیادہ ٹوئٹ میں کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے نے اداروں میں مداخلت اور ان پر مسلط ہونے کی کھلی کوششوں کو روکنے کو یقینی بنایا ہے۔

رندیپ سرجے والا کی فائل تصویر
رندیپ سرجے والا کی فائل تصویر
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے چھٹی پر بھیجے جانے والے سی بی آئی کے ڈائرکٹر کی عرضی پرحکومت کے فیصلے کے خلاف جو حکم جاری کیا ہے اسے آج کانگریس نے سی بی آئی کی آزادی چھیننے کی مبعینہ خواہاں آمروں کے چہرے پر طمانچہ قرار دیا ہے۔

کل ہند کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے ایک سے زیادہ ٹوئٹ میں کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے نے اداروں میں مداخلت اور ان پر مسلط ہونے کی کھلی کوششوں کو روکنے کو یقینی بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سچ کی جیت ہوئی اور مودی حکومت کی سی بی آّئی پر مسلط ہونے کی کوشش ناکام ہوگئی ۔ یہ ان آمروں کے منہ پر ایک طمانچہ ہے جو سی بی آئی کی آزادی سلب کرلینا چاہتے تھے۔

سرجے والا نے مزید کہا کہ سی وی سی مودی حکومت کے مہرے کے طور پر کام نہیں کرسکتا بلکہ سپریم کورٹ کے ایک جج کے ذریعہ نگرانی کی جائے گی تاکہ ڈھنگ سے کام ہو۔اس طرح آج مودی جی کو ایک بار پھر بتادیا گیا کہ رول آف لا کے آگے مودی رول نہیں چلنے والی۔ اداروں میں مداخلت اور اپنے لوگوں کو ان پر مسلط کرنے کی کوششیں روک دی جائیں گی۔ ہندوستان کی عوام 2019 میں بتادیں گے کہ خراب حکومتیں ایکسپائری ڈیٹ رکھتی ہیں۔

سرجے والا نے کہا کہ عدالت میں حکومت کی طرف سے احتجاج کے باوجود سی وی سی تحقیقات کی میعاد گھٹا کر 12 دن کردی گئی ہے ۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ تحقیقات کی نگرانی سپریم کورٹ کا ایک ریٹائرڈ جج کرے گا۔عدالتی فیصلے میں حکومت کی طرف سے عبوری طور پر مقرر کردہ ڈائریکٹر کو بھی تمام اختیارات سے محروم کردیا گیا ۔وہ صرف یومیہ نظم چلائیں گے ۔یہ ایک طرح سے ناکام حکومت پر تبصرہ ہے۔

وزیر اعظم مودی پر دو اعلیٰ اداروں کا وقار مجروح کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریسی رہنما نے کہا کہ سی بی آئی اور سی وی سی جیسے اعلیٰ اداروں کا وقار مجروح کرنے پر تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔