عدلیہ کی تنقید کرنے پر مرکزی حکومت کی سرزنش

جج مدن بی لوکور کی صدارت والی بنچ نے مرکزی حکومت سے کہاکہ آپ اپنی ڈیوٹی پوری نہیں کرتے اور عدالتی کارروائی میں وقت لگنے اور انصاف میں تاخیر کی بات کرکے عدالت پر سوال اٹھاتے ہیں۔

سپریم کورٹ کی فائل تصویر 
سپریم کورٹ کی فائل تصویر
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے زیرالتوا معاملات کے لئے عدلیہ کو ذمہ دار ٹھہرانے اور عدالتی نظام کی تنقید کرنے کیلئے مرکزی حکومت کی سرزنش کی ہے۔

جج مدن بی لوکور کی صدارت والی بنچ نے مرکزی حکومت سے کہاکہ آپ اپنی ڈیوٹی پوری نہیں کرتے اور عدالتی کارروائی میں وقت لگنے اور انصاف میں تاخیر کی بات کرکے عدالت پر سوال اٹھاتے ہیں۔

جج لوکر نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) امن لیکھی سے سخت لہجہ میں کہاکہ حکومت سے کہیے، عدالتی نظام کی تنقید کرنا بند کرے۔ حکومت خود ہی اپنا کام نہیں کررہی ہے اور عدالتی نظام کی تنقید کرتی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت فوجداری معاملات میں فوری طورپر سماعت کے لئے اقدامات نہیں کرتی اور عدالت کی تنقید کرتے ہوئے کہتی ہے کہ یہاں انصاف میں تاخیر ہوتی ہے۔

عدالت نے جیلوں میں بند قیدیوں کی حالت زار پر ریاستی حکومتوں کی ڈھیل پر سخت انداز میں ریاستی حکومت سے دریافت کیا کہ وہ آخر کئی نوٹس جاری کئے جانے کے بعد بھی مرکز کو جواب کیوں نہیں دے رہی ہیں۔ جج لوکور نے پوچھا کہ ریاستی حکومتیں بتائیں کہ انہوں نے اپنی ریاست کی جیلوں میں بند قیدیوں کی حالت میں بہتری کے لئے کیا اقدام کئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔