لاک ڈاؤن : فوج تعینات کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار، سوشل ڈسٹینسنگ کے خلاف عرضی گزار پر جرمانہ 

سوشل ڈسٹنسنگ‘جیسے لفظ کے استعمال کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت مسترد عرضی گزار پر دس ہزارروپے کا جرمانہ بھی عائد ۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سپریم کورٹ نے آج ملک میں لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کو یقینی بنانے کے لئے فوج کو بلانے والی درخواست کو مسترد کر دیا۔ جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس بی آر گوئي کی بینچ نے ممبئی کےكملاكر شینائے کی عرضی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مختصر سماعت کے دوران مسترد کی۔ جسٹس بھوشن نے درخواست گزار سے کہا، "یہ حکومت پر چھوڑ دیجئے کہ فوج کہاں بھیجنی ہے اور کہاں نہیں۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے کورونا وائرس وبا کے دوران’سوشل ڈسٹنسنگ‘کےبجائے فیزیکل ڈسٹنسنگ جیسے لفظ کے استعمال کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت سے جمعہ کو انکارکردیا اور شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے درخوست گزارپر دس ہزارروپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔


جسٹس اشوک بھوشن،سنجے کشن کول اور جسٹس بی آر گوئی کی بینچ نے شکیل قریشی کی عرضی خارج کردی۔عدالت نے درخواست گزار پر اس طرح کی عرضی دائر کرنے کے لئے دس ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

درخواست گزار شکیل قریشی کا کہنا تھا کہ سوشل ڈسٹنسنگ لفظ اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے والا ہے۔مسٹر قریشی کے وکیل ایس بی دیشمکھ نے دلیل دی کہ اتر پردیش اور کچھ ریاستیں سوشل ڈسٹنسنگ لفظ کا استعمال کررہی ہیں جس کا ہندی مطلب سماجی دوری ہوتا ہے۔ انہیں فیزیکل ڈسٹنسنگ یاجسمانی دوری جیسےا لفاظ کا استعمال کرنا چاہئے۔


جسٹس بھوشن نے ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا،’’ہم یہ درخواست خارج کرتے ہیں اور آپ پر10ہزار جرمانہ بھی عائد کرتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔