ایران سے زائرین کے واپسی معاملہ پر سپریم کورٹ نے کیا اطمینان کا اظہار

سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں حکومت ہند کی طرف سے کیے جا رہے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور درخواست نمٹا نے کا حکم جاری کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ایران کے شہر قم میں پھنسے ہندوستانی شیعہ زائرین کی واپسی کے لئے مرکزی حکومت اور تہران میں واقع ہندوستانی سفارت خانے کی جانب سے کی جا رہی کوششوں پراظہار اطمینان کرتے ہوئے متعلقہ پٹیشن کو نمٹا دیا ہے۔

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے بدھ کو ہونے والی اس سماعت کے دوران کہا تھا کہ وہ اس درخواست کو جلد ہی نمٹا دے گی اور درخواست گزار کو اس بات کی چھوٹ دے گی کہ وہ مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں پھر سے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکیں۔


کورٹ کی ویب سائٹ پر دیر رات جاری کیے گئے حکم میں کہا گیا ہے کہ حکومت پرکورونا وائرس کے انفیکشن کے پھیلنے کے واقعہ کے پیش نظر ایران سے اب تک 1142 ہندوستانیوں کو واپس لا یا جاچکا ہے، جنہیں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے. ایران میں باقی بچے 250 ہندوستانی شیعہ زائرین کی بحفاظت واپسی کے لئے ہندوستانی سفارت خانہ پوری ذمہ داری سے کام کر رہا ہے۔ عدالت نے اس معاملہ میں حکومت ہند کی طرف سے کیے جا رہے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور درخواست نمٹا نے کا حکم جاری کیا۔

مہتا نے ويڈيو كانفرنسنگ کے ذریعے ہونے والی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا تھا کہ جو 250 زائرین اب بھی پھنسے ہوئے ہیں، ان کی جانچ پڑتال کے بعد کورونا وائرس 'كووڈ -19' سے متاثر پایا گیا ہے۔ اس کے بعد جسٹس چندرچوڑ نے کہا تھا کہ بنچ اس بارے میں درخواست گزاروں کے حق میں حکم جاری کرے گی اور تہران میں واقع ہندوستانی سفارت خانے کو ان لوگوں کے لئے طبی سمیت تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دے گی۔


کورٹ نے کہا تھا کہ وہ سفارت خانے کو ان تمام زائرین کی دوبارہ کورونا وائرس جانچ کرانے اور ان کو جلد از جلد وطن لانے کا امکان تلاش کرنے کی ہدایت بھی دے سکتی ہے۔ کورٹ نے، اگرچہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز پر روک کے حوالہ سے حکومت کی طرف سے کی جا رہی کوششوں کی تعریف کی تھی۔ سالیسیٹر جنرل نے سماعت کے آغاز میں دلیل دی تھی کہ درخواست گزار محمد مصطفی کی عرضی اب بے معنی ہو گئی ہے، کیونکہ درخواست گزار کے رشتہ داروں کو واپس لایا جا چکا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے پیش سینئر وکیل سنجے ہیگڑے نے، اگرچہ کہا تھا کہ قم سے یہاں کم از کم 500 زائرین کو واپس لایا جا چکا ہے، لیکن اب بھی 250 افراد پھنسے ہوئے ہیں اور اس طرح کی درخواست بے کار نہیں ہوئی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست کی سماعت جاری رکھی تھی۔


قابل غور ہے کہ ان میں سے زیادہ تر زائرین غریب مالی پس منظر سے ہیں اور انہیں اس ماہ کے آغاز میں گھر لوٹنا تھا لیکن وبا کی وجہ سے وہ اپنے سفر سے واپس نہیں ہوسکے۔ ان لوگوں نے دسمبر 2019 کے بعد مختلف تاریخوں پر اپنے دوروں کا آغاز کیا، سفر تین ماہ کی مدت کے لئے مقرر تھا اورزائرین کو 26 فروری کے بعد مختلف تاریخوں پر لوٹنا تھا، ان زائرین میں درخواست گزار کے رشتہ دار بھی شامل ہیں، جنہیں گزشتہ چھ مارچ کو لوٹنا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان زائرین کو چار پانچ کے گروپ میں ہوٹل کے کمروں میں ایڈجسٹ کیا گیا ہے، جو صحت کے لئے سنگین خطرہ ہے اور ایسے زائرین کے لئے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں‘‘۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ جب تک ان زائرین کو وہاں سے نکالنے کے لئے مناسب بندوبست نہیں ہوتا اس وقت تک حکومت ہند کو ایران میں پھنسے ان ہندوستانی شہریوں کو مکمل صحت اور طبی سہولیات مہیا کرانے کی ہدایت دینی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔