ہاشم پورہ قتل عام کے مجرمین کی ضمانت عرضی سپریم کورٹ سے خارج

جمعیۃ علما ء ہند کی سپریم کورٹ میں مخالفت کامیاب، تنظیم کے جنرل سکریریٹری مولانا محمود مدنی نے فیصلے کا استقبال کیا۔

ہاشم پورہ قتل عام پر شائع ایک مقامی اخبار کی رپورٹ
ہاشم پورہ قتل عام پر شائع ایک مقامی اخبار کی رپورٹ
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے ہاشم پورہ قتل عام کے مجرمین کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے پی اے سی کے ان جوانوں کی راہ مشکل کردی ہے جنھوں نے لازمی گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت کا رخ کیا تھا، یہ وہ جوان ہیں جو دہلی ہائی کورٹ کے سخت رخ کے باوجود خود کو سریندر نہیں کررہے ہیں۔ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مجرم نرنجن لال، مہیش پرساد، جے پال سنگھ اور سمیع اللہ کی ضمانت عرضی ( کریمنل اپیل نمبر 154-49-2018) کو بھی خارج کردیا ہے۔

جسٹس یو یو للت اور جسٹس نوین سنہا کی بنچ نے یہ فیصلہ جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء کی مخالفت کے بعد سنایا۔ جمعیۃعلماء ہند، ہاشم پورہ کے متاثرہ افراد باب الدین اور مجیب الرحمن کی جانب سے مقدمات کی پیروی کررہی ہے۔عدالت کے اس فیصلے پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

واضح ہو کہ دوماہ قبل 31 اکتوبر2018 کو دہلی ہائی کورٹ نے پی اے سی کے ریٹائرڈ سولہ جوانوں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جو 1987 میں ہاشم پورہ اترپردیش کے رہنے والے42 مسلمانوں کے قتل عام میں شامل تھے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مجرم بدھی سنگھ، بنست ولبھ ،رام ویر سنگھ ، لیلا دھار نے سپریم کورٹ سے رجو ع کرکے خود کو گرفتاری سے مستثنی رکھنے کی درخواست دی تھی، جب کہ ایک دوسری عرضی میں نرنجن لال پرساد وغیرہ نے ضمانت کی درخواست داخل کی تھی ۔عدالت عظمی نے سبھی عرضیوں کو خارج کردیا ہے تاہم فیصلے کو چیلنچ کرنے والی عرضی کو اگلی سماعت کے قبول کرلیا ہے۔

جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے ایڈوکیٹ شکیل احمد سید، ایڈوکیٹ پرویز دباس، ایڈوکیٹ عظمی جمیل حسین،ایڈوکیٹ سید احمد دانش عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت کے اس رخ پر شکیل احمد سید نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی گزشتہ ماہ نومبر میں جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کے مشورے کے بعد ہم نے سپریم کورٹ میں کیویٹ داخل کردی تھی ۔اس معاملے میں سماعت کے دوران جمعیۃعلماء ہند نے متاثرین کی طرف سے پوری مستعدی سے اپنا موقف رکھا ہے تا کہ قرار واقعی سزا سے بچ نہ سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔