درخواست ضمانت خارج ہونے کے خلاف منیش سسودیا کی نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ سے مسترد

سپریم کورٹ نے بدھ کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی جانب سے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالہ کیس میں درخواست ضمانت خارج ہونے کے خلاف دائر نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا / Getty Images</p></div>

منیش سسودیا / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی جانب سے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالہ کیس میں درخواست ضمانت خارج ہونے کے خلاف دائر نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے بدھ کو دیے گئے اپنے حکم میں کہا، ’’ہم نے نظرثانی کی درخواستوں اور ان کی حمایت میں موجود بنیادوں کا کا بغور مطالعہ کیا ہے۔ ہماری رائے میں 30 اکتوبر 2023 کے فیصلے پر نظرثانی کا کوئی جواز نہیں ہے۔ درخواستیں خارج کی جاتی ہیں۔‘‘


بنچ نے نظرثانی درخواست کو زبانی طور پر سننے سے انکار کر دیا اور اسے چیمبر میں ہی خارج کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ عام طور پر آئین کے آرٹیکل 137 کے تحت دائر نظرثانی کی درخواستوں کی جانچ بہت تنگ بنیادوں پر کی جاتی ہے جیسے کہ قانون کی غلطیاں، ریکارڈ میں واضح غلطی وغیرہ۔

سپریم کورٹ نے 30 اکتوبر کو بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والے عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ فیصلہ سناتے ہوئے اس نے کہا تھا کہ اگرچہ بہت سے سوالات کا جواب نہیں ہے لیکن 338 کروڑ روپے کی منتقلی سے متعلق ایک پہلو عارضی طور پر قائم ہے۔


تاہم، سپریم کورٹ نے سسودیا کے مقدمے کی سماعت چھ سے آٹھ ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی اور یہ بھی کہا کہ اگر اگلے تین مہینوں میں مقدمے کی سماعت آہستہ ہوتی ہے تو وہ نئی ضمانت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ سسودیا کو سی بی آئی نے اس سال 26 فروری کو اور ای ڈی نے 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔