سپریم کورٹ نے ’شیوسینا‘ نام اور ’تیر-کمان‘ سمبل پر اسٹے لگانے سے کیا انکار، شندے گروپ کو نوٹس جاری

سپریم کورٹ نے انتخابی کمیشن کے حکم کے خلاف ادھو ٹھاکرے گروپ کی عرضی پر ایکناتھ شندے گروپ کو نوٹس جاری کیا ہے اور جواب داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

انتخابی کمیشن کے ذریعہ ایکناتھ شندے گروپ کو اصلی شیوسینا کی شکل میں منظوری دینے کے خلاف ادھو ٹھاکرے گروپ کی عرضی پر سپریم کورٹ نے بدھ کے روز سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے انتخابی کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا، حالانکہ عدالت نے انتخابی کمیشن کے حکم کے خلاف ادھو کی عرضی پر ایکناتھ شندے گروپ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے شندے خیمہ سے عرضی پر جواب داخل کرنے کو کہا ہے اور اس کے لیے انھیں دو ہفتہ کا وقت دیا ہے۔

سپریم کورٹ کی چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ نے آج کہا کہ ’’ہم کمیشن کے فیصلے پر روک نہیں لگا سکتے۔ اس کے لیے ہمیں دونوں فریقین کی دلیلوں کو سننا ہوگا۔ بغیر دلیل سنے روک نہیں لگائی جا سکتی۔‘‘ اس سے قبل سماعت کے دوران ادھو ٹھاکرے گروپ کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ سے عارضی راحت کے لیے گزارش کی اور موجودہ حالات برقرار رکھنے کے لیے حکم جاری کرنے کی گزارش کی۔ کپل سبل نے منگل کے روز بھی سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ کے سامنے عرضی پر فوری سماعت کی گزارش کی تھی جسے سپریم کورٹ نے منظور کر لیا تھا۔


واضح رہے کہ انتخابی کمیشن نے شندے گروپ کو اصلی شیوسینا قرار دیتے ہوئے پارٹی کے انتخابی نشان ’تیر-کمان‘ پر بھی ان کا ہی اختیار بتایا تھا۔ انتخابی کمیشن کے اس فیصلے پر ادھو گروپ نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا تھا کہ انتخابی کمیشن کا یہ فیصلہ درست نہیں ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا تھا کہ ان سے ان کا سب کچھ چرا لیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔