’زمین کے بدلے نوکری‘ معاملہ: سپریم کورٹ کا ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ، لالو یادو کو پیشی سے رعایت

سپریم کورٹ نے ’زمین کے بدلے نوکری‘ کیس میں لالو کی ٹرائل پر روک کی اپیل خارج کی لیکن عمر اور عوامی حیثیت کی بنیاد پر ذاتی پیشی سے چھوٹ دے دی

<div class="paragraphs"><p>لالو پرساد یادو (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

لالو پرساد یادو (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو ’زمین کے بدلے نوکری‘ معاملے میں سابق مرکزی وزیر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کی اُس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر روک لگانے کی مانگ کی تھی۔ تاہم عدالت نے ان کی عمر اور عوامی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک اہم رعایت بھی دی، وہ ٹرائل کے دوران ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے کہا کہ موجودہ صورت میں ٹرائل پر روک لگانے کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی، لہٰذا نچلی عدالت میں کارروائی جاری رہے گی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی ہائی کورٹ کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس کیس کی سماعت جلد مکمل کرے۔

لالو پرساد کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت کے روبرو دلائل پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ انتہائی حیران کن ہے کیونکہ لالو 2002 سے وزیر رہے لیکن سی بی آئی نے 2014 میں جا کر اس معاملے کی تفتیش شروع کی۔ اب تک ان کے خلاف استغاثہ کی منظوری حاصل نہیں کی گئی، جبکہ دیگر ملزمان کے لیے یہ منظوری پہلے ہی لی جا چکی ہے۔


یاد رہے کہ یہ معاملہ 2004 سے 2009 کے درمیان اس وقت کا ہے جب لالو پرساد یادو ریلوے کے وزیر تھے۔ سی بی آئی کے مطابق، اس دوران ویسٹ سنٹرل ریلوے (جبل پور زون) میں گروپ ’ڈی‘ کی تقرریوں کے بدلے لالو کے رشتہ داروں یا قریبی افراد کے نام زمینیں منتقل کی گئیں۔ سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ یہ تقرریاں بغیر کسی اشتہار کے، ضوابط کے برعکس کی گئیں اور اس میں اعلیٰ افسران نے لالو کی ہدایت پر تعاون کیا۔

سی بی آئی نے 18 مئی 2022 کو ایف آئی آر درج کی تھی، جسے چیلنج کرتے ہوئے لالو یادو نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ نے 29 مئی کو کارروائی پر روک لگانے کی ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کرنے کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔ اسی فیصلے کے خلاف وہ سپریم کورٹ پہنچے تھے۔

اب یہ معاملہ دہلی ہائی کورٹ میں 12 اگست کو سماعت کے لیے مقرر ہے، جبکہ ٹرائل کورٹ میں کارروائی جاری رہے گی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے جہاں لالو کو ٹرائل کے عمل سے گزرنا ہوگا، وہیں انہیں عدالت میں ذاتی پیشی سے رعایت ملنا ان کے لیے ایک اہم وقتی ریلیف تصور کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔