بہار میں ووٹر ویریفکیشن معاملے میں سماعت کے لیے سپریم کورٹ تیار، جمعرات کو سنی جائیں گی دلیلیں

کپل سبل کے ساتھ سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی، شاداب فراستا کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس عمل سے لاکھوں افراد، خاص طور پر خواتین اور غریب طبقے کے لوگوں کے نام ووٹرس لسٹ سے ہٹائے جانے کا خدشہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بہار میں خصوصی گہری نظر ثانی (special intensive revision) کے تحت ووٹرس لسٹ سے لاکھوں نام ہٹائے جانے کے اندیشہ کو لے کر سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ پیر کو سینئر وکیل کپل سبل نے اس معاملے پر فوری سماعت کا مطالبہ کیا جس پر سپریم کورٹ جمعرات کو سماعت کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

کپل سبل کے ساتھ سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی، شاداب فراستا ور گوپال شنکر نارائنن نے سپریم کورٹ میں اس معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے لاکھوں لوگوں، خاص طور پر خواتین اور غریب طبقے کے لوگوں کے نام ووٹرس لسٹ سے ہٹائے جانے کا خدشہ ہے۔


عرضی دہندگان کا مطالبہ ہے کہ اس ترمیم کے عمل پر فوری طور پر روک لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت آج یا کل کی جائے کیونکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے مقررہ وقت کی حد بہت کم ہے۔ 25 جولائی تک کے طے وقت میں بہار ریاست میں بڑے پیمانے پر نام ہٹانے عمل چل رہا ہے۔

عرضی دہندگان میں راشٹریہ جنتادل دل (آر جے ڈی)، کانگریس، مہوا موئترا (ٹی ایم سی)، ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر)، پیپلز یونین فار سول لبرٹیز (پی یو سی ایل) شامل ہیں۔ ان سبھی کی طرف سے اس عمل کو غیر آئینی اور عوام مخالف بتاتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔


واضح رہے کہ اس سال کے آخر میں بہار میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے تحت ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) مہم تیزی سے جاری ہے۔ اس کا ابتدائی مرحلہ پورا بھی ہو چکا ہے۔ الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز کے مطابق کچھ لوگوں کے ذریعہ افواہ پھیلائے جانے کے باوجود ایس آئی آر میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ کل 1.69 کروڑ (21.46 فیصد) حساب فارم جمع کیے گئے، وہیں 7.25 فیصد الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔