جسٹس یشونت ورما معاملے کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ تیار، خصوصی بنچ کی ہوگی تشکیل
سی جے آئی گوائی نے کہا ہے کہ یہ معاملہ ان کے سامنے لسٹیڈ نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ جج ورما تنازعہ پر بحث کا حصہ تھے۔ جسٹس ورما نے اس معاملے میں جانچ کمیٹی کی رپورٹ کو خارج کرنے کے لیے عرضی داخل کی ہے۔

سپریم کورٹ/جسٹس یشونت ورما
جسٹس یشونت ورما معاملے پر سماعت کرنے کے لیے سپریم کورت تیار ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں خصوصی بنچ کی تشکیل کریں گے۔ سینئر وکیل کپل سبل نے جسٹس ورما کی طرف سے ایک عرضی کا ذکر کرتے ہوئے اس معاملے میں فوری سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ سی جے آئی نے کہا کہ ان کے لیے سماعت کرنا مناسب نہیں ہے بلکہ اس کے لیے خصوصی بنچ کی تشکیل کی جائے گی۔ دراصل الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما نے ایک داخلی جانچ کمیٹی کی رپورٹ کو خارج کرنے کی گزارش کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔
سی جے آئی گوائی نے واضح کیا کہ یہ معاملہ ان کے سامنے لسٹیڈ نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ جج ورما تنازعہ پر بحث کا حصہ تھے۔ اس سے قبل آج جسٹس یشونت ورما کی عرضی کو سی جے آئی کے سامنے اٹھایا گیا اور جلد سماعت کا مطالبہ کیا گیا۔ جسٹس بی آر گوائی کی بنچ میں سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ کچھ آئینی معاملے ہیں، اس لیے اس عرضی پر جلد سماعت کی جائے۔
واضح رہے کہ اِن ہاؤس جانچ رپورٹ میں جسٹس ورما کو نقد برآمدگی معاملے میں قصوروار قرار پایا گیا تھا۔ ورما نے اس وقت کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ کے ذریعہ 8 مئی کو دی گئی سفارش کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں پارلیمنٹ نے ان کے (ورما کے) خلاف مواخذہ کی کارروائی شروع کرنے کی گزارش کی ہے۔
پنجاب اور ہریانہ عدالت کے چیف جسٹس شیل ناگو کی صدارت والی تین ججوں کی کمیٹی نے نقد برآمدگی معاملہ کی 10 دنوں تک جانچ کی اور اس دوران 55 گواہوں سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ کمیٹی نے جسٹس ورما کی سرکاری رہائش کا دورہ بھی کیا جہاں 14 مارچ کو رات تقریباً 11 بج کر 35 منٹ پر اچانک آگ لگ گئی تھی۔ جسٹس ورما اس وقت دہلی ہائی کورٹ کے جج تھے اور حال میں وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ میں مامور ہیں۔
رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر جسٹس ورما کے خلاف مواخذہ کی کارروائی کی سفارش کی تھی۔