کلبرگی قتل معاملے میں مرکزی حکومت سے جواب طلب
کرناٹک کے معروف رائٹر ایم ایم کلبرگی کے قتل معاملے میں ان کی بیوی نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد مرکز کو نوٹس جاری کیا گیا۔

کرناٹک کے مشہور و معروف رائٹر ایم ایم کلبرگی قتل معاملے نے ایک بار پھر مرکزی حکومت کے لیے مشکلیں بڑھا دی ہیں۔ کلبرگی کی بیوی اوما دیوی نے جانچ میں لاپروائی کا الزام لگاتے ہوئے سی بی آئی کی جانچ پر غیر اطمینانی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ عرضی میں انھوں نے معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اوما دیوی کا دعویٰ ہے کہ ان کے شوہر ایم ایم کلبرگی، گووند پنسارے اور نریندر ڈابھولکر کی موت ایک ہی طریقے سے ہوئی تھی اور ان کے پیچھے ممکنہ سازش سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اوما دیوی کی عرضی پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت، این آئی اے، سی بی آئی، مہاراشٹر، گوا اور کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایم ایم کلبرگی کا 23 دسمبر 2015 کو کرناٹک میں قتل ہوا تھا۔ انھیں ان کے دھارواڑ واقع گھر پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ موت سے قبل انھوں نے مورتی پوجا کے خلاف بیان دیا تھا جس کے بعد کچھ ہندو تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔ سماجی کارکن گووند پنسارے کا بھی قتل بالکل اسی طرح 16 فروری 2015 میں کیا گیا تھا۔ 20 اگست 2013 کو مہاراشٹر میں 68 سالہ نریندر ڈابھولکر بھی گولی کا نشانہ بنائے گئے تھے۔ چونکہ تینوں قتل ایک ہی طرح سےہوئے ہیں اس لیے ان کے پیچھے کسی خاص نظریہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے ہونے کا خدشہ پہلے بھی کئی بار ظاہر کیا جا چکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔