سبریمالہ مندر معاملہ 7 رکنی بنچ کے حوالے، جج نے کہا ’کیس کا اثر مندر ہی نہیں مسجد پر بھی پڑے گا‘

28 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سبریمالہ مندر میں سبھی عمر کی خواتین کو داخل ہونے کی اجازت دے دی تھی۔ اس کے خلاف 65 نظر ثانی عرضیاں داخل کی گئی تھیں، جس پر آج فیصلہ ہوا۔

سبریمالہ اور سپریم کورٹ
سبریمالہ اور سپریم کورٹ
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے آج ایک انتہائی اہم فیصلہ سناتے ہوئے سبریمالہ مندر میں سبھی عمر کی خواتین کے داخل ہونے سے متعلق نظر ثانی عرضی کو 7 رکنی بنچ کے حوالے کر دیا ہے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے فی الحال اس مندر میں خواتین کے داخلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ سبریمالہ مندر کے فیصلہ پر داخل نظر ثانی عرضی پر اب سات ججوں کی بنچ اپنا فیصلہ سنائے گی۔ دو ججوں کے عدم اتفاق کے بعد یہ کیس بڑی بنچ کے حوالے کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس وقت نظر ثانی عرضی کو پانچ رکنی بنچ دیکھ رہی تھی۔


عدالت عظمیٰ نے سبریمالہ مندر کے کیس کو مسجد سے بھی جوڑ کر دیکھا ہے۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی نے عدالت میں کہا کہ اس کیس (سبریمالہ مندر معاملہ) کا اثر صرف اس مندر پر نہیں بلکہ مسجدوں میں خواتین کے داخلے اور اگیاری (پارسی مندر) میں پارسی خواتین کے داخلے پر بھی پڑے گا۔ چیف جسٹس نے واضح لفظوں میں کہا کہ روایتیں مذہب کے اعلیٰ اور قابل قبول ضابطوں کے مطابق ہونی چاہئیں۔


واضح رہے کہ 28 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سبریمالہ مندر میں سبھی عمر کی خواتین کو داخل ہونے کی اجازت دے دی تھی۔ اپنے فیصلہ میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ 10 سال سے 50 سال تک کی عمر کی خواتین بھی ایپّا مندر میں داخل ہو سکتی ہیں اور داخلے پر پابندی کی صدیوں پرانی روایت غیر آئینی ہے۔ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں 65 نظر ثانی عرضیاں داخل کی گئی تھیں جسے آج (14 نومبر 2019) پانچ رکنی بنچ نے 7 رکنی بنچ کے حوالے کر دیا۔ آج سپریم کورٹ نے صاف صاف کہہ دیا کہ گزشتہ فیصلہ بنا رہے گا اور حکومت کو یہ دیکھنا ہے کہ اسے اس پر عمل کرنا ہے یا نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Nov 2019, 11:42 AM
/* */