سی بی آئی بحران: چارج سنبھالنے کے 3 دن بعد سپریم کورٹ نے ناگیشور کے پر کترے

آلوک ورما کی عرضی پر فیصلہ دینے کی بجائے سپریم کورٹ نے سارمے معاملہ کی سپریم کورٹ کے سابق جج سے جانچ کرانے کا حکم دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

سید خرم رضا

سی بی آئی کے ڈاریکٹر آلوک ورما کی عرضی پر چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے حکم دیا ہے کہ سی وی سی (سینٹرل وجیلینس کمیشن) کی نگرانی میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج اے کے پٹنائک کی قیادت میں اس پورے معاملہ کی دو ہفتے کے اندر جانچ کرائی جائے۔

سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بنیادی طور پر حکومت کو جھٹکا ہے اور عدالت نے اٹارنی جرنل تشار مہتا کی ایک دلیل نہیں سنی۔

سی بی آئی کے ڈاریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی اور حکومت کے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کے تحت انہیں 24 اکتوبر کی آدھی رات کو چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا اور ان کی جگہ اسپیشل ڈاریکٹر ایم ناگیشور کو سی بی آئی کا کارگزار ڈاریکڑ بنا دیا گیا تھا۔

آلوک ورما کی جانب سے فالی ناریمن نے کیس پیش کرتے ہوئے کہا کہ آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجنا بنیادی طور پر قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ اس پر چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے کہا کہ آلوک ورما اور راکیش استھانا کے معاملہ کی سی وی سی کی نگرانی میں سپریم کورٹ کے جج کی قیادت میں جانچ کرائی جائے اور یہ جانچ دس دن کے اندر مکمل کی جائے ۔

جانچ کے بعد سپریم کورٹ اپنا اگلا فیصلہ سنائے گی اور اس وقت تک کارگزار ڈاریکٹر ایم ناگیشور صرف روٹین کے کام دیکھیں گے اور کوئی پالیسی سے متعلق فیصلہ نہیں لیں گے ۔ اس پر اٹارنی جنرل تشار مہتا نے عدالت سے کہا کہ اس جانچ کے لئے دس دن کا وقت بہت کم ہے اور سپریم کورٹ کے جج کی قیادت میں اس معاملہ کی جانچ نہیں ہونی چاہئے ۔ اس پر رنجن گوگوئی نے اپنے فیصلہ میں دس روز کی جگہ دو ہفتے کر دیا اور سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج اے کے پٹنائک کی قیادت میں اس جانچ کا حکم دیا اور اگلی سنوائی کی تاریخ 12 نومبر طے کر دی ۔ یعنی اس معاملہ پر اب جو بھی کچھ ہوگا وہ دیوالی کے بعد ہی ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Oct 2018, 1:09 PM