مہاراشٹر ایشو: سپریم کورٹ نے کل شام 5 بجے تک فلور ٹسٹ کا دیا حکم، فڑنویس مشکل میں

این سی پی ترجمان نواب ملک نے مہاراشٹر تنازعہ پر سپریم کورٹ کے صادر فیصلہ پر خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے آج جو فیصلہ سنایا وہ ہندوستانی جمہوریت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں ایک مہینے سے بھی زیادہ مدت سے چل رہے سیاسی ڈرامے کے درمیان سپریم کورٹ نے آج بی جے پی کو زبردست جھٹکا دیا۔ اپنا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ کل یعنی بدھ کے روز شام 5 بجے تک فلور ٹسٹ ہو جانا چاہیے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ دیویندر فڑنویس کے پاس حکومت سازی کے لیے ضروری نمبر ہیں یا نہیں۔ ساتھ ہی عدالت نے حکم دیا ہے کہ فلور ٹسٹ کا براہ راست نشریہ ہو تاکہ کسی بھی طرح کی پوشیدگی نہ رہے۔ اپنا حکم سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اس طرح کا فیصلہ اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی طرح کی ہورس ٹریڈنگ کی کوشش کو روکا جائے۔


سپریم کورٹ نے آج مہاراشٹر کے تعلق سے جو فیصلہ سنایا اس میں چار باتیں بہت اہم رہیں۔ ایک تو یہ کہ 27 نومبر کی شام 5 بجے تک فلور ٹسٹ کرایا جائے، اور اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ فلور ٹسٹ پروٹیم اسپیکر کرائیں گے، فلور ٹسٹ کا براہ راست نشریہ ہوگا اور ایک بڑی بات یہ کہ سیکرٹ بیلٹ نہیں بلکہ اوپن ووٹنگ کا عمل ہوگا۔ شیوسینا، کانگریس اور این سی پی نے عدالت سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ سیکرٹ بیلٹ نہ ہو تاکہ شفافیت برقرار رہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو اپوزیشن کے تقریباً سبھی مطالبات سپریم کورٹ نے قبول کر لیے ہیں۔


دوسری طرف اس فیصلے سے بی جے پی کی فڑنویس حکومت مشکل میں پھنستی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ فڑنویس کی طرف سے کیس لڑ رہے وکیل نے مطالبہ کیا تھا کہ انھیں اکثریت ثابت کرنے کے لیے زیادہ وقت دی جائے جسے نامنظور کر دیا گیا ہے۔ چونکہ این سی پی لیڈر اجیت پوار کے ساتھ آئے تقریباً سبھی این سی پی اراکین اسمبلی اب این سی پی سربراہ شرد پوار کے پاس واپس جا چکے ہیں، اس لیے دیویندر فڑنویس کے لیے اکثریت ثابت کرنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ اگر فلور ٹسٹ میں بی جے پی ناکام رہی تو وزیر اعلیٰ فڑنویس کو ہی نہیں بلکہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو بھی اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔

مہاراشٹر معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کے لیڈروں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے آج جو فیصلہ سنایا ہے وہ ہندوستانی جمہوریت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ کل 5 بجے سے پہلے یہ صاف ہو جائے گا کہ بی جے پی کا کھیل ختم ہو گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ دنوں میں یہاں شیوسینا-این سی پی-کانگریس کی حکومت ہوگی۔‘‘


کانگریس کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے عدالت عظمیٰ کے فیصلہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے میڈیا سے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں 23 نومبر کو گورنر نے رات کی تاریکی میں دیویندر فڑنویس کو وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف دلایا تھا۔ اس کے ساتھ گورنر نے اجیت پوار کو بھی حلف دلایا تھا۔ ہم نے اتوار کو سپریم کورٹ میں ایک عرضی لگائی تھی۔ ہم شکریہ ادا کرتے ہیں کہ عدالت نے اتوار اور پیر کو اس پر سماعت کی اور آج فیصلہ دے دیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے عدالت سے گزارش کی تھی کہ فوراً فلور ٹسٹ کرایا جائے، جسے عدالت نے مان لیا ہے۔ کل شام 5 بجے پروٹیم اسپیکر فلور ٹسٹ کرائیں گے۔ عدالت اس کی نگرانی کرے گی۔ ہم تینوں پارٹیاں (شیوسینا، کانگریس اور این سی پی) اس فیصلے سے بہت خوش ہیں۔‘‘


واضح رہے کہ منگل کو جسٹس این وی رمنّا نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ طویل مدت سے پارلیمانی روایات اور عدالت کو لے کر بحث ہوتی رہی ہے لیکن پارلیمانی روایات میں عدالت کی کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت میں شیوسینا لیڈر انل دیسائی، گجاجن کارتیکر، کانگریس لیڈر مکل واسنک، کے سی وینوگوپال اور پرتھوی راج چوہان موجود رہے۔ اس کے علاوہ کانگریس کی طرف سے کپل سبل، ابھشیک منو سنگھوی سمیت کئی وکیل عدالت کے اندر موجود تھے۔ بھیڑ زیادہ ہونے کی وجہ سے کورٹ روم-2 کے دروازے کھول دیے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Nov 2019, 12:11 PM