نربھیا معاملے کے قصورواروں کو قانونی عمل مکمل کرنے کے لئے سات دن کا وقت

جج كیت نے کہا کہ ایک ہفتے بعد ڈیتھ وارنٹ لاگو کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ جج نے اتوار کو اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی سرکار اور دہلی حکومت کی مشترکہ درخواست پر فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے نربھیا معاملے کے چاروں قصورواروں کے ’ڈیتھ وارنٹ‘ کے عمل کو ملتوی کرنے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھ کے روز قصورواروں کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سات دن کے اندر تمام قانونی متبادل بروئے کار لانے کا حکم دیا۔

جج سریش كیت نے بدھ کے روز اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ چاروں قصورواروں کو الگ الگ پھانسی دینے کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری نہیں کیے جا سکتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ سبھی قصورواروں کو ایک ساتھ ہی پھانسی ہوگی۔ جج كیت نے چاروں مجرموں کو ہدایت دی ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں تو آج سے ایک ہفتے کے اندر اندر اپنی سبھی قانونی چاراجوئی مکمل کر لیں۔


عدالت نے کہا کہ قصوروار مکیش کو صرف اس لئے الگ نہیں کیا جا سکتا ہے کہ وہ سارے متبادل بروے کار لا رہا ہے۔ عدالت نے افسران کی جانب سے بر وقت کارروائی عمل میں نہیں لائے جانے پر تنقید کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ سپریم کورٹ نے چاروں کی پھانسی کی سزا کو مئی 2017 میں برقرار رکھا تھا، اس کے باوجود افسران سو رہے تھے۔

جج كیت نے کہا کہ ایک ہفتے بعد ڈیتھ وارنٹ لاگو کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ جج كیت نے اتوار کو اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی سرکار اور دہلی حکومت کی مشترکہ درخواست پر فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔


واضح ر ہے کہ چاروں کی پھانسی دو مرتبہ ٹل چکی ہے۔ پہلے 22 جنوری کو پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد یکم فروری کو پھانسی کے لئےڈیتھ وارنٹ جاری ہوا تھا لیکن قصورواروں کے قانونی عمل کو اپنانے کا عمل پورا نہ ہونے کی دلیل پر پھانسی دو بارہ ٹل گئی۔ نربھیا معاملے میں ونے کمار شرما، مکیش کمار سنگھ، پون گپتا اور اکشے کمار کو پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس معاملے میں کل چھ ملزم تھے جس میں سے ایک نے سماعت کے دوران ہی تہاڑ جیل میں پھانسی لگا لی تھی جبکہ ایک اور نابالغ تھا جو سزا پوری کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔