سپریم کورٹ نے ونتارا معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی
سپریم کورٹ نے ونتارا اینیمل شیلٹر ہوم کے معاملات کی تحقیقات کے لیے سابق جج جسٹس جے چلمیشور کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔

سپریم کورٹ نے ونتارا کے معاملات کی صحیح طریقے سے جانچ کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس جے چلمیشور کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ یہ فیصلہ ماحولیاتی، جنگلی حیات اور مالیاتی قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں سے متعلق متعدد درخواستوں اور شکایات کے جواب میں آیا ہے۔
ایس آئی ٹی میں جسٹس راگھویندر چوہان، اتراکھنڈ اور تلنگانہ ہائی کورٹس کے سابق چیف جسٹس، ممبئی کے سابق پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے (آئی پی ایس) اور انیش گپتا (ایڈیشنل کمشنر، کسٹم) شامل ہیں۔ ٹیم کو سینٹرل چڑیا گھر اتھارٹی، سٹیز مینجمنٹ اتھارٹی، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور ریاست گجرات سے مکمل تعاون حاصل ہوگا۔ اس میں جنگلات اور پولیس کے محکمے بھی شامل ہیں۔
خبروں کے مطابق ایس آئی ٹی ان موٹے موٹے معاملات کی تحقیقات کرے گی۔جانوروں کا حصول: اس بات کی چھان بین کریں کہ جانور، خاص طور پر ہاتھی، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کیسے حاصل کیے گئے۔قانونی تعمیل: وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ، 1972 اور چڑیا گھر کے ضوابط کی تعمیل کا اندازہ لگائیں۔جانوروں کی بہبود: جانوروں کی دیکھ بھال، جانوروں کی دیکھ بھال، جانوروں کی بہبود کے طریقوں اور موت کی وجوہات کے معیارات کا جائزہ لیں۔ماحولیاتی خدشات: سائٹ کی موسمی موافقت اور صنعتی علاقے سے اس کی قربت سے متعلق شکایات کی چھان بین کریں۔
ایس آئی ٹی کو متعدد ذرائع سے معلومات جمع کرنے کا حکم دیا گیا ہے، بشمول عرضی گزار، ریگولیٹرز، حکام، مداخلت کرنے والے اور صحافی۔ ٹیم اپنی تفتیش کو کسی بھی علاقے تک بڑھا سکتی ہے جسے عدالت میں مکمل حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔