سپریم کورٹ سے جھارکھنڈ حکومت کی عرضی خارج، دوبے-منڈا-مرانڈی سمیت 28 بی جے پی رہنماؤں کی راحت برقرار

2003 میں بی جے پی کے سکریٹریٹ گھیراؤ پروگرام میں ہوئے ہنگامہ کے بعد دُھروا تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ سے معاملہ خارج ہونے پر جھارکھنڈ حکومت سپریم کورٹ گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے نشی کانت دوبے، بابو لال مرانڈی، ارجن منڈا سمیت 28 بی جے پی رہنماؤں کو بڑی راحت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے جھارکھنڈ حکومت کی اپیل کو خارج کر دیا ہے۔ سکریٹریٹ کے گھیراؤ کے معاملے میں پولیس نے ایف آئی آر درج کی تھی، جسے ہائی کورٹ نے خارج کر دیا تھا۔

2003 میں بی جے پی کے سکریٹریٹ گھیراؤ پروگرام میں ہوئے ہنگامہ کے بعد 3 سابق وزیر اعلیٰ، 5 رکن پارلیمنٹ سمیت 41 لوگوں پر دُھروا تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔ جس کا سانحہ نمبر 107/2023 ہے۔ ان بی جے پی رہنماؤں پر ہنگامہ کرنے، تشدد بھڑکانے، حکومت کی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے، جرم کے لیے اُکسانے اور دوسرے شخص کو نقصان پہنچانے سے متعلق دفعات لگائی گئی تھیں۔ لیکن ہائی کورٹ نے یہ مقدمہ خارج کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ سے معاملہ خارج کیے جانے کے بعد ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ لیکن ہائی کورٹ کے بعد اب سپریم کورٹ نے بھی بی جے پی رہنماؤں کو راحت دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔


واضح ہو کہ اس سے پہلے سپریم کورٹ سے ایک دیگر معاملے میں بھی جھارکھنڈ حکومت کو جھٹکا لگا تھا۔ عدالت نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور منوج تیواری کے خلاف ایف آئی آر کرنے کے معاملے میں ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف جھارکھںڈ کی عرضی خارج کر دی تھی۔ ایف آئی آر 2022 میں ہوائی اڈے سے پرواز بھرنے کے دوران ہوا بازی کے ضابطوں کی خلاف ورزی کے معاملہ میں درج کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔