کورونا سے جان گنوانے والے کنبے مالی امداد کے حقدار، رقم حکومت خود طے کرے، سپریم کورٹ کا حکم

سپریم کورٹ نے کہا کہ معاوضہ کا تعین کرنا این ڈی ایم اے کا فریضہ ہے۔ لہذا وہ 6 ہفتوں کے اندر ریاستوں کو اس معاملہ پر ہدایات جاری کرے۔ نیز ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا کے سبب جان گنوانے والے مریضوں کے اہل خانہ کو چار لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کے مطالبہ والی عرضی پر سپریم کورٹ نے منگل کے روز اپنا فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ حکومت متاثرہ کنبوں کو معاوضہ ادا کرے۔ حالانکہ عدالت عالیہ نے معاوضہ کی رقم طے نہیں کی ہے اور حکومت سے اس تعلق سے رہنما ہدایات تیار کرنے کو کہا ہے۔

کورونا کے سبب جان گنوانے والے افراد کے کنبوں کو معاوضہ ادا کرنے سے متعلق عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ معاوضہ کا تعین کرنا این ڈی ایم اے (قومی آفت انتظامی اتھارٹی) کا فریضہ ہے۔ لہذا وہ 6 ہفتوں کے اندر ریاستوں کو اس معاملہ پر ہدایات جاری کرے۔ نیز ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے۔


سپریم کورٹ نے کہا کہ کورونا سے فوت ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی مالی اعانت کرنا آف انتظامی قانون کی دفعہ 12 کے تحت مقررہ ’راحت کے کم از کم معیاروں‘ کا حصہ ہے۔ ساتھ ہی کہا گیا کہ ’معاوضہ طے نہیں کر رہے لیکن این ڈی ایم اے 6 ہفتوں کے اندر کورونا کے متاثرین کو ادا کی جانے والی مالی امداد کی رقم طے کرنے کے حوالہ سے رہنما ہدایات جاری کرے۔‘ خیال رہے کہ کورونا کی وبا کے سبب ہندوستان میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 3.9 لاکھ اموات واقع ہوئی ہیں اور کورونا کو ڈیزاسٹر منیجمنٹ قانون کے تحت آفت قرار دیا گیا ہے۔

اس معاملہ پر اس سے قبل سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی طرف سے معاوضہ فراہم کرنے کو غیر عملی قرار دیا گیا تھا۔ حکومت نے دلیل دی تھی کہ اس سے ریاستوں کا آفت سے متعلق فنڈ خالی ہو جائے گا۔ حکومت نے کہا کہ اس کی توجہ مالی امداد فراہم کرنے سے زیادہ کورونا سے نمٹنے کے لئے کیے جا رہے بندوبست اور غریبوں کی بہبود پر مرکوز ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔