سپریم کورٹ نے قومی شاہراہوں سے تین ماہ میں تجاوزات ہٹانے کا مرکز کو دیا حکم

سپریم کورٹ نے مرکز کو حکم دیا ہے کہ وہ قومی شاہراہوں سے تجاوزات ہٹانے کے لیے فوری اقدامات کرے اور تین ماہ میں رپورٹ پیش کرے، پولیس نگرانی میں ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت بھی دی گئی

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ آف انڈیا نے قومی شاہراہوں پر ناجائز قبضے اور تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے مرکز کو سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ ان غیر قانونی تجاوزات کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے بلکہ جان و مال کو بھی شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں، اس لیے حکومت فوری طور پر کارروائی کرے۔

عدالت نے حکومت کو تین ماہ کے اندر ایک مفصل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے جس میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیل ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ کورٹ نے مرکز کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ ریاستی پولیس یا دیگر متعلقہ اداروں کی نگرانی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے، جو نہ صرف تجاوزات کو ہٹائیں بلکہ شاہراہوں پر مستقل نگرانی اور پیٹرولنگ کا نظام بھی قائم کریں۔

جسٹس ابھے ایس اوکا کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی زمین پر قبضے کے خلاف کارروائی کے لیے نیشنل ہائی وے ایکٹ 2002 اور ہائی وے ایڈمنسٹریشن رولز 2004 کے تحت باقاعدہ نگرانی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ ان ٹیموں کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ باقاعدگی سے معائنہ کریں، صحیح اعداد و شمار جمع کریں اور کارروائی کی رپورٹ حکومت کو پیش کریں۔


کورٹ نے مرکزی حکومت کو ایک معیاری عملی طریقۂ کار (ایس او پی) تیار کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ کارروائی کے تمام مراحل منظم اور موثر ہوں۔ عدالت نے اس معاملے پر ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ احکامات جاری کیے، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ شاہراہوں پر بڑھتے ہوئے غیر قانونی قبضے ہٹائے جائیں تاکہ عوام کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ تجاوزات کے خلاف محض کاغذی کارروائی کافی نہیں، بلکہ زمینی سطح پر موثر عملدرآمد ضروری ہے۔ پیٹھ نے کہا کہ ’’نگرانی ٹیموں کا کام محض رپورٹنگ تک محدود نہ رہے بلکہ وہ وقتاً فوقتاً فیصلے بھی لیں تاکہ یہ مسئلہ جڑ سے ختم کیا جا سکے۔‘‘

عدالت نے واضح طور پر کہا ہے کہ تین ماہ کے اندر اندر، یعنی حکم کی تاریخ سے لے کر مقررہ مدت کے اندر، تمام متعلقہ اقدامات کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ یہ عدالتی اقدام اس بات کا عکاس ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت عوامی سلامتی اور ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات چاہتی ہے، تاکہ شاہراہوں پر بلا رکاوٹ اور محفوظ سفر کو یقینی بنایا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔