روہنگیا مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی عرضی، سپریم کورٹ کا جلد سماعت سے انکار

سپریم کورٹ نے روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں سے متعلق درخواست پر جلد سماعت سے انکار کر دیا، عدالت عظمی نے کہا کہ وہ اس کیس کی سماعت چار ہفتوں کے بعد کرے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ روہنگيا سمیت تمام غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنے والی درخواست پر چار ہفتہ بعد سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس ایس اے بوب ڈے کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اشونی اپادھیائے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔ عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملہ پر چار ہفتے بعد سماعت کرے گی۔


درخواست گزار اشونی اپادھیائے نے کیس کا خصوصی ذکر کیا اور درخواست پر جلد سماعت کرنے کی درخواست کی، لیکن عدالت نے فوری سماعت سے صاف انکار کر دیا۔ اپادھیائے نے دلیل دی کہ روہنگیا اور بنگلہ دیشی شہری ہندوستانیوں کی روزی روٹی چھین رہے ہیں۔ تاہم، جسٹس بوبڈے نے کہا ’’اس مفاد عامہ کی عرضی کو چار ہفتہ بعد سماعت کے لئے درج کیا جائے‘‘۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سوريہ كانت بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2018 کو سپریم کورٹ نے آسام میں مقیم 7 روہنگیا مسلمانوں کو میانمار بھیجنے کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی تھی جس کے بعد انہیں واپس میانمار بھیجنے کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔