سبریمالہ معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ روایات کے خلاف: بھاگوت

بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر انتظام اترپردیش میں رام مندر کے معاملے پر بھاگوت نے کہا کہ ’’رام مندر اب بن جانا چاہیے، لیکن سیاسی پارٹیاں اس معاملے پر سیاست کر رہی ہیں‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ناگپور: آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے خواتین کے سبر یمالہ مندر میں داخلہ کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی حمایت کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ عدالت نے عوامی جذبات اور طویل روایات کو نظر انداز کرتے ہوئے اس معاملے میں فیصلہ دیا ہے۔

بھاگوت نے کہا کہ، ’’طویل عرصے سے سماج نے اس روایت کو قبول کیاتھا اور بر سوں سے اس پر عمل کیا جارہا ہے۔اس پہلو کو ذہن میں نہیں رکھا گیا ہے۔ مذہبی رہنماؤں اور کروڑوں عقیدت مندوں کے اعتماد کا خیال نہیں رکھا گیا ہے‘‘۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی آر ایس ایس کے کارکنوں نے وجے دشمی جشن کے موقع پر ناگپور میں ’مارچ‘ کیا ، اس موقع پر بڑی تعداد میں موجود سنگھ کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے مختلف مسائل پر اظہار خیال کیا اور تجویز پیش کی کہ ملک کو جلد ہی دوسری چیزوں کے ساتھ دفاعی اور پیداواری صلاحیت میں خود کفیل ہونا چاہیے۔انہوں نے ملک کے اندرونی اور بیرونی طاقتوں سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر انتظام اترپردیش میں رام مندر کے معاملے پر کہا، ’’مندر اب بن جانا چاہیے، لیکن سیاسی پارٹیاں اس معاملے پر سیاست کر رہی ہیں‘‘۔

قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کیرل یونٹ کے صدر شری دھرن پلئی اور قومی جنرل سکریٹری پی مرلی دھر راؤ کی قیادت میں پارٹی کارکنوں نے پاٹٹن جنکشن سے تیرواننت پورم میں ریاستی سکریٹریٹ تک مارچ کیا تھا۔ بڑی تعداد میں بی جے پی حامی اس دوران بھگوان ایپا کے منتر کا جاپ کیا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت میں مظاہرہ کیا۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گذشتہ بدھ کو سبريمالہ مندر کا دروازہ عورتوں کے داخلے کے لئے کھول دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔