تمل ناڈو میں شراب کی فروخت پر ہائی کورٹ کی روک، ریاستی حکومت پہنچی سپریم کورٹ

مدراس ہائی کورٹ نے شراب کی دکانوں پر ہو رہی مبینہ سماجی دوری کی خلاف ورزی کے بعد شراب کی آن لائن فروخت کو ترجیح دینے کی صلاح دے کر ٹھیکوں کے کھولے جانے پر روک لگا دی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: تمل ناڈو میں دکانوں میں شراب بیچنے پر مدراس ہائی کورٹ کی روک کے خلاف ریاستی حکومت ہفتے کو سپریم کورٹ پہنچ گئی۔ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرکے ہائی کورٹ کے ذریعہ جمعہ کو دیئے گئے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاستی حکومت نے اپیل میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے شراب کے ٹھیکوں کے باہر سماجی دوری کی ہدایات پر عمل نہ کیے جانے کے سلسلے میں تمل ناڈو اسٹیٹ مارکیٹ کارپوریشن کی شراب کی دکانوں کے کھولنے پر روک لگا دی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ریاستی انتظامیہ ان دکانوں کے باہر سوشل ڈسٹینسنگ کے اصول پر عمل کروا رہی ہے۔


عرضی گزار کا دعوی ہے کہ جو لوگ سماجی دوری کے اصول پر عمل نہیں کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ تمل ناڈو میں شراب کی فروخت بند کرنے سے ریاست کی سرحد پر مسئلہ کھڑا ہوسکتا ہے، کیونکہ پڑوسی ریاستوں میں شراب کی فروخت جا ری ہے۔ ایسے میں شراب کی خریداری کرنے ریاست کے لوگ دیگر ریاستوں میں جائیں گے اور اس سے کورونا انفیکشن کا خطرہ بڑھے گا۔

واضح رہے کہ مدراس ہائی کورٹ نے شراب کی دکانوں پر ہو رہی سماجی دوری کی مبینہ خلاف ورزی کے بعد شراب کی آن لائن فروخت کو ترجیح دینے کی صلاح دے کر ٹھیکوں کے کھولے جانے پر روک لگا دی تھی۔ اس کے خلاف ریاستی حکومت سپریم کورٹ پہنچی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */