قتل معاملے میں چھوٹا راجن کی ضمانت سپریم کورٹ نے کی منسوخ، سی بی آئی کی اپیل منظور

سپریم کورٹ نے 2001 کے جیا شیٹی قتل کیس میں چھوٹا راجن کو دی گئی ضمانت منسوخ کر دی۔ عدالت نے سی بی آئی کی اپیل منظور کرتے ہوئے کہا کہ راجن پہلے سے ہی عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>چھوٹا راجن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے بدنام زمانہ گینگسٹر چھوٹا راجن کو ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے 2001 کے جیا شیٹی قتل کیس میں دی گئی ضمانت منسوخ کر دی۔ عدالت عظمیٰ نے سی بی آئی کی اپیل کو قبول کر کے بامبے ہائی کورٹ کے اُس حکم کو کالعدم قرار دیا جس میں گزشتہ برس اکتوبر میں راجن کی سزا کو معطل کرتے ہوئے ضمانت دی گئی تھی۔

یہ معاملہ مئی 2001 کا ہے، جب ممبئی کے گام دیوی علاقے میں واقع گولڈن کراؤن ہوٹل کے مالک جیا شیٹی کو مبینہ طور پر راجن کے گینگ کے دو اراکین نے ہوٹل کی پہلی منزل پر گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ شیٹی کو راجن گینگ کے کارندے ہیمنت پجاری کی جانب سے بھتہ دینے کے لیے فون کالز موصول ہو رہی تھیں۔ ادائیگی نہ کرنے پر اس کی جان لے لی گئی۔

مئی 2024 میں ایک خصوصی عدالت نے چھوٹا راجن کو اس قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے راجن نے ہائی کورٹ کا رخ کیا اور اپنی سزا کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ ضمانت دینے کی درخواست کی۔ ہائی کورٹ نے اس وقت راجن کی درخواست قبول کرتے ہوئے ضمانت منظور کر لی تھی، جس کے خلاف سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

بدھ کو جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے واضح کیا کہ ایسا شخص جو 27 برس تک مفرور رہا اور جسے پہلے ہی کئی سنگین جرائم میں سزا ہو چکی ہے، اس کی سزا کیوں معطل کی جائے؟ عدالت نے راجن کے وکیل کے اس مؤقف کو بھی مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ اس معاملے میں ثبوت ناکافی ہیں۔ بنچ نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’آپ کا نام ہی کافی ہے۔‘‘


چھوٹا راجن کے وکیل نے دلیل دی کہ کل 71 مقدمات میں سے 47 میں سی بی آئی نے ثبوت نہ ملنے پر کیس بند کر دیے ہیں اور کئی مقدمات میں وہ بری بھی ہو چکا ہے۔ تاہم عدالت نے کہا کہ بری ہونا اس لیے ممکن ہوا کیونکہ گواہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ پہلے سے ہی مشہور کرائم رپورٹر جے ڈے کے قتل کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چونکہ راجن اس وقت بھی جیل میں ہے اور ایک دیگر معاملے میں سزا بھگت رہا ہے، اس لیے ضمانت دینا قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوگا۔ عدالت نے صاف الفاظ میں کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ درست نہیں تھا اور اس کی بنیاد پر راجن کی ضمانت کو فوری طور پر منسوخ کیا جاتا ہے۔